وزیر اعظم کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنسز پر سپیکر کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے بارے سوچا جا رہا ہے ‘فیصلہ پی ٹی آئی نے کرنا ہے ‘ خورشید شاہ

جمعرات 8 ستمبر 2016 14:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 ستمبر۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنسز پر سپیکر کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے بارے میں بھی سوچا جا رہا ہے ‘فیصلہ پی ٹی آئی نے کرنا ہے ۔جمعرات کو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان کی قومی اسمبلی میں تقریر کے بعد متحدہ اپوزیشن کی جانب سے واک آؤٹ کر نے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس کے دوران وزیر اعظم کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنس کو خارج کرنے پر سپیکر کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اجلاس کے صدارت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنسز پر سپیکر کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے بارے میں بھی سوچا جا رہا ہے تاہم سپریم کورٹ جانے سے متعلق فیصلہ پی ٹی آئی نے کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سپیکر کے خلاف عدم اعتماد لانے کے بارے میں بھی تبادلہ خیا ل کیا گیا مگر ابھی اس پر فیصلہ نہیں ہوا ،”حکمران گھبرائے ہوئے ہیں کہیں نااہل نہ ہو جائیں“۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کیلئے ریفرنس پر سپیکر کی جانبداری واضح ہو گئی ہے اور انکے فیصلے سے پتہ چل گیا کہ کون کہاں کھڑا ہے؟ ‘ انہوں نے کہا کہ نظر آگیا فیصلہ سپیکر کا نہیں بڑے ایوانوں کا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں پاناما لیکس اور وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف دائر نااہلی ریفرنس سمیت آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر غور بھی غور کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نواز شریف کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنسز کوسپیکر کی طرف سے مسترد کرنے کے بعد کی صورت حال پر مشاورت کی گئی ‘ عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنسز کو الیکشن کمیشن بھجوانے کے حوالے سے سپیکر کے جانبدارانہ رویے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس کے دوران ریفرنس معاملے پر سپیکر کی حکمت عملی کے حوالے سے تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی میں ایک ہی موقف اپنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔