Live Updates

میں‌ آج سے ایاز صادق کو اسپیکر نہیں‌مانتا۔ عمران خان کا قومی اسمبلی میں‌خطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 8 ستمبر 2016 13:02

میں‌ آج سے ایاز صادق کو اسپیکر نہیں‌مانتا۔ عمران خان کا قومی اسمبلی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔08ستمبر2016ء) : پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج سے میں آج سے ایاز صادق کو اسپیکر نہیں مانتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نکتہ اعتراض پر اس لیے کھڑا ہوا ہوں تا کہ اپنے خلاف الیکشن کمیشن میں بھجوائے گئے ریفرنس پر بات کر سکوں۔ قومی اسمبلی سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ صرف الیکشن کرانے سے جمہوریت نہیں آتی، جمہوریت صاف شفاف الیکشن کروانے سے آتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس سب سے نچلی سطح پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 22 جماعتوں نے کہا الیکشن میں دھاندلی ہوئی لیکن آج تک کسی کو سزاہی نہیں ملی ۔ اگر ایسا ہی رہا تو تو جتنی چاہیں الیکشن اصلاحات کرلیں کچھ نہیں ہو سکے گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سوئٹزرلینڈ میں بھی پہاڑوں کی زمین ہے اسی لیے ترقی کی اور ہمارے لیے مدینہ کی ریاست مثال ہے، اس کے ساتھ سنگاپور کی مثال سب کے سامنے ہے، کپتان نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے گروتھ ریٹ نیچے جاتاہے، ہم گذشتہ 30 سال سےسن رہاہوں پاکستان کو ایشیا کا ٹائیگر بنانے لگے ہیں۔

لیکن ملک کی اقتصادی صورتحال تاحال خراب ہے، ملک میں سرمایہ کاری کم ہونے کی وجہ سے برآمدات بھی کم ہوئیں اور ملک کی ترسیلات زر بھی اپنی سطح سے نیچے آ گئیں ،کپاس کی گانٹھیں 13ملین سے کم ہو کر10 ملین ہوگئیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخواہ میں ایکٹ پاس کرکے پولیس کو خود مختارادار ہ بنایا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمارے پُر امن احتجاج پر کہتے ہیں جمہوریت ڈی ریل ہو رہی ہے،ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم فوج کو بلا رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں اپوزیشن کا کام حکومت پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہوتاہے۔پانامہ ایشو پر اپوزیشن نے مل کر ٹی او آر بنائے ،میں نے پاناما لیکس میں نام نہ ہونے پر بھی خود کو احتساب کیلیے پیش کیا اور حکومت سے جواب آیا اپوزیشن کے ٹی اوآر نواز شریف پر مرکوز ہیں ، اسپیکر قومی اسمبلی کی عدم موجودگی پر عمران خان نے کہا کہ ایاز صادق کو آج ہونا چاہیے تھا میں ان سے سوالات پوچھنا چاہتا تھا کیونکہ میرے متعلق کیا گیا کہ عمران خان نے شوکت خانم کے پیسے سے فلیٹ لیا،میں نے کوئی چیز نہیں چھپائی ساری چیزیں پبلک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں اور مجھے ٹی او آر سے کوئی ڈر نہیں ہے ،اسپیکر نے جواب دیا کہ نواز شریف کی کوئی چیز پاناما لیکس سے لنک نہیں کرتی، میرا فلیٹ 1983ء میں لیا تھا ، اور تب میں حکومت میں نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ شوکت خانم اس وقت زندہ تھیں ،پھر شوکت خانم کے نام پر فلیٹ کیسے لیا؟ عمران خان نے کہا کہ میرے پاس حلال کا پیسہ تھا ، عمران خان نے مزید بتایا کہ میں 33 فیصد لندن میں ٹیکس دیتا تھا، عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسپیکر وزیراعظم کے بجائے ہمارے خلاف اقدامات کر رہے ہیں اسپیکر نے میرے خلاف ریفرنس منظور کر کے الیکشن کمیشن بھجوایا اور وزیراعظم کے خلاف مسترد کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں پر احتجاج جمہوریت کا حسن ہوتاہے ،اس سے جمہوریت ڈی ریل نہیں ہوتی۔ پانامہ ایشو پر نواز شریف اور بچوں کے بیانات میں تضادات ہیں۔ اور پاکستان کا مستقبل داؤ پر لگا ہواہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ نیب کام کر رہا ہو تو کرپشن نہیں ہو سکتی ،ہم پانامہ لیکس پر حکومت سے جواب مانگتے ہیں وزیراعظم فیتے کاٹنے چلے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق غیر جانبدار نہیں رہے،لہٰذا آج سے میں انہیں اسپیکر نہیں صرف ایاز صادق کہوں گا ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات