Live Updates

رائے ونڈ جانے کا فیصلہ درست نہیں، عمران خان سے بات کروں گا ،چودھری شجاعت

اگر گھروں کے آگے دھرنوں اور احتجاج کاسلسلہ چل نکلا تو بات دور تک چلی جائیگی، نیشنل ایکشن پلان پر فوج نے بہترین عمل کیا، وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ذمہ داری پوری نہیں کی،پاکستان کی سالمیت کے خلاف کچھ کہنے والے پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہئے خواہ اس کا عہدہ کچھ بھی ہو ، مسلم لیگ (ق)کے صدر کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 7 ستمبر 2016 22:55

اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔7 ستمبر ۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نوازشریف کے گھر جاتی عمرہ رائے ونڈ جانے کا فیصلہ میرے ذاتی خیال میں درست نہیں ہے، میں اس سلسلے میں عمران خان سے بات کروں گا۔ چودھری شجاعت حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنے کیلئے اور بہت سے مقامات ہیں، گھروں میں جانے کی روایت نہیں ڈالنی چاہئے۔

چوہدری شجاعت حسین نے24ستمبر کو تحر یک انصاف کے رائے ونڈ مارچ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے رابطہ کر کے انکو بھی تجویز دیں گے کہ وہ رائے ونڈ مارچ کا مقام تبدیل کر لیں کیونکہ اگر گھروں کے آگے دھرنوں اور احتجاج کاسلسلہ چل نکلا تو بات دور تک چلی جائیگی اور کسی کے گھر کا گھیراؤمناسب بات نہیں ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مقبولیت کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ بات کسی انفرادی شخصیت کی نہیں ہوتی بلکہ کارکردگی اور اداروں کی اہمیت ہوتی ہے۔

نیشنل ایکشن پلان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کی تشکیل کے وقت میں بھی موجود تھا، اس کے جن نکات پر عملدرآمد کی ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو دی گئی تھی اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور انہوں نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی جبکہ جو نکات فوج کے ذمے تھے انہوں نے ان پر بہترین انداز میں عمل کیا اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ پاکستان کی سالمیت کے خلاف بیان بازی اور نعرے بازی کرنے والوں کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ ہر وہ شخص جو پاکستان کی سالمیت کے خلاف کچھ کہتا ہے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت اس پر سنگین قسم کا مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے خواہ وہ کوئی بھی ہو اور کسی بھی عہدہ پر فائز ہو۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات