وزیر محنت راجہ اشفاق سرور کا پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹPMU)) برائے مربوط منصوبہ خاتمہ چائلڈلیبر جوہر ٹاؤن کا دورہ

آٹوورکشاپس ، ہوٹلوں اور پٹرول پمپس پر چائلڈ لیبر کے خاتمے اور بچوں کی سکول انرولمنٹ کے اقدامات سے آگا ہ کیا

اتوار 4 ستمبر 2016 16:24

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء ) صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹPMU)) برائے مربوط منصوبہ خاتمہ چائلڈلیبر جوہر ٹاؤن کا دورہ کیا۔پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سعید احمد وٹو نے وزیر محنت کو یونٹ کے مختلف شعبوں کے اغراض و مقاصد اور منصوبے کے تحت مختلف سیکٹرز میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے جاری اقدامات سے تفصیل سے آگاہ کیا۔

سیکرٹری لیبر سہیل شہزاد، ڈی جی لیبر ویلفیئر محمد سلیم حسین،ڈائریکٹرز ملک نذیر،ریحان نبی اور دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔سیکرٹری لیبر سہیل شہزاد نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی طرف سے بھٹہ مزدوروں کیلئے خدمت کارڈرز کے ذریعے امدای پیکج کے لئے شناختی کارڈرز کا ہونا لازمی ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ لیبر اور نادرا پنجاب مشترکہ طور پر موثر میکانزم وضع کرکے بھٹہ مزدوروں کے شناختی کارڈز کے اجرا کے لئے دو موبائل وین روزانہ 20بھٹہ خشت پربجھوا رہے ہیں جبکہ نادرا موبائل وین کی آمد بارے متعلقہ بھٹہ مالکان کو دو دن قبل آگاہ بھی کیا جاتا ہے تاکہ بھٹہ مزدور زیادہ سے زیادہ تعداد میں شناختی کارڈز بنوا کر سوشل سکیورٹی کے تحت علاج معالجے اور تعلیم کی بہترین سہولیات ومراعات حاصل کر سکیں ۔

انہوں نے بتایا کے آٹو ورکشاپس،پٹرول پمپس ،ہوٹلوں اور بھٹہ خشت سمیت مختلف سیکٹرز میں مشقت کرنے والے کم عمر اور بالغ عمر کے تمام بچوں کے اعداد و شما ر،معلومات اور ان بچوں کی سکولوں اور فنی تربیت کے اداروں میں انرولمنٹ کیلئے مربوط اقدامات ایک دوسرے سے شیئر کرنے کے لئے سوفٹ وئیر تشکیل دیا جا چکا ہے ۔تمام متعلقہ اداروں اور سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے لا ئحہ عمل بھی طے کیا جا چکا ہے ،قوانین پر عملدرامد جاری ہے ۔

آٹو ورکشاپس،ہوٹلوں اور پٹرول پمپس پر چائلڈ لیبر کروانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لئے اضلاع کی سطح پر ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز جبکہ تحصیل کی سطح پر اسسٹنٹ کمشنرز اور ایس ڈی پی اوز کو انسپکٹرز کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ یہ ٹیمیں پنجاب بیورو آف سٹیٹسٹکس کے صوبہ بھر میں جاری چائلڈ لیبر سروے کی تکمیل کے بعد بھرپور کریک ڈاؤن کا آغاز کریں گی۔

بچوں سے مشقت کی ممانعت کے نئے قانون کے تحت خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو چھ ماہ تک قید،50ہزار روپے تک جرمانہ اور کام کی جگہوں کو سیل کر دیئے جانے جیسی سزائیں دی جا سکیں گی۔بہاولنگر، ڈیرہ غازی خان،گوجرانوالہ،حافظ آباد،خانیوال،ملتان،اوکاڑہ،رحیم یار خان،شیخوپورہ اور سیالکوٹ میں یہ سروے مکمل ہو چکا ہے اور چائلڈ لیبر کرنے والے کم عمر بچوں کو این جی اوز کے تعاون سے تعلیم دلوانے کیلئے نان فارمل بیسک ایجوکیشن سنٹرز جبکہ بالغ عمر بچوں کو پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل اور ٹیوٹا کے فنی تربیت کے اداروں میں ہنر سکھانے کے لئے داخل کروایا جا رہا ہے۔سیکرٹری لیبر نے مزید بتایا کہ بچوں اور انکے والدین کی معاشی کفالت کے لئے مناسب وظائف کی فراہمی بھی زیر غور ہے۔

متعلقہ عنوان :