حکومت سرپرستی کرے تو چند سالوں میں فرنیچر کی ملکی ضروریات پوری کرنے کیساتھ برآمد ات کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے‘ سی او فرنیچر کونسل

ٹیکسٹائل کی طرح اس شعبے کو بھی انڈسٹری کا درجہ دے کر ہنر سکھانے کیلئے ٹیوٹا کی طرز پر ادارے قائم کئے جائیں‘ میاں کاشف اشفاق

اتوار 4 ستمبر 2016 15:32

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء) پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ حکومت اگر سرپرستی کرے تو صرف چند سالوں میں فرنیچر کی ملکی ضروریات پوری کرنے کیساتھ ساتھ برآمد ات کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے،ٹیکسٹائل کی طرح اس شعبے کو بھی انڈسٹری کا درجہ دے کر ہنر سکھانے کیلئے ٹیوٹا کی طرز پر ادارے قائم کئے جائیں ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر کونسل کے زیر اہتمام 25نومبر سے ایکسپو سنٹر لاہور میں تین روزہ بین الاقوامی نمائش کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں ملکی و غیر ملکی کمپنیاں شرکت کر کے اپنی سٹالز لگائیں گی ۔ نمائش میں آنے والے غیر ملکی وفود کے ذریعے پاکستانی مصنوعات کو دنیا بھر میں متعارف کرانے میں مدد ملے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت اس شعبے کی طرف طرف توجہ دے تو لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کئے جاسکتے ہیں ۔

اس کے ساتھ ساتھ فرنیچر کی ملکی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ بیرون ممالک بھی برآمدات کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ کاشف اشفاق نے کہا کہ ملک میں فرنیچر کی تیاری کیلئے ہنر مند افراد کی کھیپ تیار کرنے کے لئے ٹیوٹا کی طرز پر ادارے بنانے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف لوگ اپنا روزگار کمانے کے قابل ہو سکیں گے بلکہ پاکستانی معیشت کیلئے بھی سود مند ثابت ہو ں گے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈسپلے سنٹر کے قیام کیلئے اراضی مہیا کی جائے باقی تمام اخراجات کونسل خود برداشت کر یگی ۔اس اقدام سے پوری دنیا میں فرنیچر مصنوعات کے حوالے سے پاکستان کا نام روشن کرنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :