7ستمبر 1974 قومی اسمبلی کا فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے ۔ختم نبوت کانفرنس لاہور

خاتم الانبیاء کا منکر کبھی بھی ملک وملت کا وفادار نہیں ہوسکتا،آئینی اور قانونی طورپر تعاقب جاری رکھیں گے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنماوٴں کا لاہور میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب

اتوار 4 ستمبر 2016 15:02

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء) 7ستمبر 1974کا فیصلہ ایک یادگار اورتاریخی فیصلہ ہے پارلیمنٹ نے قادیانیوں کا موقف سننے کے بعدہی انہیں غیر مسلم اقلیت قرارد دینے کا فیصلہ کیا تھا اور بالاتفریق تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے متفقہ طورپر انکو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا تھا یہ کسی فرد واحدکا نہیں بلکہ امت کے تمام طبقات کی محنتوں کا نتیجہ تھاان خیالات کا اظہار عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا عزیز الرحمن ثانی،مجلس ضلع لاہور کے ناظم تبلیغ مولانا قاری عبدالعزیز،مجلس لاہور کے مبلغ مولانا عبدالنعیم نے جامع مسجد بیگمہ خان بندروڈلاہور میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

کانفرنس کی صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت یونٹ گلشن راوی کے امیر مولانا قاری عزیزالرحمن نے کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خاتم الانبیاء کامنکر کنھی بھی ملک وملت کا وفادار نہیں ہوسکتاآئینی اور قانونی طورپر تعاقب جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ 7ستمبر 1974کا متفقہ فیصلہ قادیانیوں کی ہی ظلم وبربریت کا نتیجہ ہے۔1974میں چناب نگر اسٹیشن پرقادیانی غنڈوں نے ملتان نشترمیڈیکل کے طلبہ پرحملہ کر کے اپنے مکروہ عزائم کا اظہار کیا ۔

علماء کرام نے کہا کہ قادیانیوں کی ہی درخواست پرانہیں پارلیمنٹ میں انہیں اپنا موقف پیش کرنے کا پورا موقع دیا گیا تھا،اب قادیانیوں اور انکے حواریوں کا پروپیگنڈاکہ ریاست کسی کے اسلام اور کفرفیصلہ نہیں کرسکتی ایک بچگانہ موقف ہے۔مولانا عزیزالرحمن ثانی نے کہا کہ قادیانیت علمی میدان ہویامناظرے کا میدان ،قلمی جہادہویاتقریری،پارلیمنٹ کامیدان ہو یا عدالتوں کا ہرجگہ پسپاہوچکی ہے۔

قادیانیوں کے پاس اب دوہی راستے ہیں ساقی کونین کے دامن سے وابستہ ہوجائیں یااپنے آپ کو غیرمسلم اقلیت تسلیم کر لیں۔علماء کرام نے کہا کہ ملکی سرحدات کی سلامتی اوروطن کے تحفظ کے لیے جنرل راحیل شریف کی خدمات قابل تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جناب ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی۔ایک قرارداد کے ذریعے علماء کرام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عدالتوں سے سزا یافتہ گستاخان رسول کو فی الفور پھانسی دی جائے۔مولانا مسعوداحمد،مولانا قاری سعید،قاری ظفراقبال،قاری خلیل الرحمن ،قاری محمدجعفراور دیگر علماء اور کارکنان ختم نبوت نے بھرپور انداز میں شرکت کی۔