عراق میں سرکاری اسلحہ خانے پر راکٹ حملے اور مختلف مقامات پر بم دھماکوں کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ٗدرجنوں زخمی

مرکزی اور تجارتی شاہراہ پر ہونے بم دھماکے میں بھی 7 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی

ہفتہ 3 ستمبر 2016 22:58

عراق میں سرکاری اسلحہ خانے پر راکٹ حملے اور مختلف مقامات پر بم دھماکوں ..

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 ستمبر ۔2016ء) عراق میں سرکاری اسلحہ کانے پر راکٹ حملے اور مختلف مقامات پر بم دھماکوں کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد کے مشرقی علاقے العبیدی میں واقع اسلحہ ڈپو پر نا معلوم سمت سے فائر کئے گئے راکٹ حملے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے۔

بغداد آپریشنز کمان کے ترجمان سعد معن نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ العبیدی میں قائم اسلحہ ڈپو پر راکٹ حملے کئے گئے دھماکوں کے نتیجے میں ڈپو میں موجود بعض گرینیڈز چل پڑے جن کی زد میں آکر ڈپو میں تعینات 10 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ واقعے میں 20 افراد زخمی بھی ہوئے۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ جائے حادثہ کے قریب کچھ مشکوک افراد کو دیکھا گیا تھا جن کا تعلق شدت پسند تنظیم عصائب اہل الحق سے بتایا جاتا ہے تاہم اب تک کسی تنظیم نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

(جاری ہے)

بغداد کے علاقے غزالیہ میں واقع ایک مرکزی اور تجارتی شاہراہ پر ہونے بم دھماکے میں بھی 7 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ المشتل میں واقع ایک بازار میں بھی دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔عراقی وزارت داخلہ کے مطابق غزالیہ اور المشتل میں ہونے والے دونوں بم دھماکوں میں 10 افراد ہلاک ٗ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق فوری طور پر ہلاکتوں کی مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوسکیں تاہم مختلف ہسپتالوں سے ملنے والی خبروں کے مطابق 10 افراد ہلاک اور بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :