ایف بی آر نے پاناما لیکس پرشریف خاندان کے 4افراد سمیت 450 افراد کو نوٹسز جاری کردیئے

ان 450 افراد میں پاکستان تحریک انصاف کے سکریٹری جنرل جہانگیر ترین اور رہنما علیم خان بھی شامل ہیں

ہفتہ 3 ستمبر 2016 22:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 ستمبر ۔2016ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے پاناما لیکس میں شامل شریف خاندان کے چار افراد سمیت 450 پاکستانیوں کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں،جن میں متعلقہ افراد سے ذرائع آمدنی و دیگر تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ ان 450 افراد میں پاکستان تحریک انصاف کے سکریٹری جنرل جہانگیر ترین اور رہنما علیم خان بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ایف بی آر نے پاناما لیکس میں شامل پاکستانی شہریوں کے خلاف کارروائی کاعندیہ دے دیاہے۔ ادارے کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسین اور حسن نواز، بیٹی مریم نواز، داماد کیپٹن صفدر سمیت 450 شہریوں کوآف شور کمپنیوں کے معاملے پر نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین اور رہنما علیم خان کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، ان تمام 450 افراد سے اثاثہ جات کی تفصیلات، ذرائع آمدنی، بینک اکاؤنٹس میں جمع شدہ آمدنی، زیورات و دیگر قیمتی اشیا کی معلومات اور زیر کفالت افراد کی تمام تر تفصیلات طلب کی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایف بی آر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ نوٹسز یکم جولائی سے نافد ہونے والے نئے قوانین کی تحت جاری کیے گئے ہیں جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو دس سال تک کے انکم ٹیکس کے گوشواروں کے بارے میں کسی شخص سے پوچھ گچھ کرسکتا ہے۔اہلکار نے بتایا کہ جن افراد کو بیرون ملک آف شور کمپنیاں بنانے سے متعلق نوٹسز جاری کیے گئے ہیں ان میں زیادہ تعداد کاروباری طبقے سے تعلق رکھتی ہے اور ان میں سے زیادہ افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے جبکہ صوبہ سندھ اور بالخصوص کراچی دوسرے نمبر پر ہے۔

اہلکار کے مطابق جن افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں انھیں کہا گیا ہے کہ وہ دو ہفتوں میں اس کا جواب دیں کہ ان آف شور کمپنیز بنانے کے ان کے ذرائع آمدن، ان کمپنیوں میں کی گئی سرمایہ کاری کی مالیت اور رقم کو بیرون ملک بھجوانے کے طریقہ کار کے بارے میں بھی حکام کو تفصیلی آگاہ کریں۔