نوجوان ٹیکنالوجسٹس پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تیار ہیں ـ،ماہرین تعلیم

ہفتہ 3 ستمبر 2016 21:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 ستمبر ۔2016ء) پاکستان میں گزشتہ چند سالوں میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلیم کو کافی فروغ حاصل ہوا ہے۔ اس وقت ملک میں باصلاحیت اور جدید صلاحیتوں کے حامل ٹیکنالوجسٹس اور ٹیکنیشنز دستیاب ہیں جو پاک چین اقتصادی راہداری پروگرام کے ذریعے شروع کئے گئے منصوبوں میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کی خدمت کے لئے تیار ہیں۔

پاکستان ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت جلد خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت آگے جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین تعلیم نے سکول آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز، اسراء یونیورسٹی ، اسلام آباد کے بی ٹیک (آنرز) کے پہلے بیج کی پاسنگ آؤٹ کی منعقدہ تقریب کے موقع پر کیا۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہا ئیر ایجوکیشن کمیشن کی حالیہ اصلاحات کو سراہا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکول آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے ڈائریکٹر جناب مصطفی منہاس نے کہا کہ 40 سے زائد طلباء نے اسرا یونیورسٹی سے ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی تعلیم مکمل کر لی ہے اور اُنہیں عصر حاضر اور مستقبل کے تقاضوں بالخصوص پاک چین اقتصادی راہداری اور اس سے متعلقہ منصوبوں کیلئے بالکل تیار کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ وسیع تر ملکی مفاد اور ذاتی ترقی کیلئے سی پیک منصوبوں میں اپنی مہارت کو کام میں لائیں اور ملک و قوم کی خدمت کریں۔

اُنہوں نے ٹیکنالوجی ایجوکیشن کو اہمیت دینے کے حوالے سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے ہی پاکستان کو تعمیر و ترقی کی نئی منزلوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے یونیورسٹی کے شعبہ الیکٹرونکس کے مہتمم ڈاکٹر تنویر احمد چیمہ کا کہنا تھا کہ طلباء کے عملی میدان میں آنے سے بہت سی مثبت تبدیلیاں رونما ہوں گی۔

اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ یہ طلباء نہ صرف ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنے تعمیری خیالات اور صلاحیتوں کی بدولت صف اول میں ہوں گے بلکہ ملک و قوم کی بہترین انداز میں خدمت کریں گے۔ اُنہوں نے پاس آؤٹ ہونے والے بی ٹیک طلباء کو اپنی ڈگری کی تکمیل پر مبارک باد پیش کی۔اُنہوں نے کہا کہ یہ ڈگری صرف کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ یہ آپ کی ان تھک محنت اور روشن مستقبل کیلئے آپ کے عزم مصمم کا ایک واضح ثبوت ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب طیب حسین ملک نے کہا کہ اسراء یونیورسٹی کا بی ٹیک پروگرام اس وقت ملک کا بہترین پروگرام ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو ایسی باصلاحیت اور ہنرمند افرادی قوت کی ضرورت ہے جو کہ عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو اور موجودہ صنعتی و تجارتی ضروریات کو پورا کر سکے۔ اُنہوں نے پاکستان میں ٹیکنالوجی کی تعلیم کے معیارکی بہتری کیلئے حکومت پاکستان کی طر ف سے نیشنل ٹیکنالوجی کونسل کے قیام کو بھی سراہا۔

مزید برآں اس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ انشاء اﷲ بہت جلد سکول آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز پڑوسی ممالک کے ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹس کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا۔اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان ابھی بھی ٹیکنالوجی کی تعلیم میں کافی پیچھے ہے تاہم حکومت پاکستان کی کوششوں، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے اقدامات اور نجی شعبہ کی شراکت داری کے بعد اس میدان میں نمایاں بہتری نظر آ رہی ہے۔۔

متعلقہ عنوان :