چین میں پہاڑوں پر معلق شیشے کا پل توسیع کے لئے بند کر دیا گیا

ہفتہ 3 ستمبر 2016 21:51

شین جیاجی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 ستمبر ۔2016ء) وسطی چین کا سب سے زیادہ تذکروں میں رہنے والا بلند ترین شیشے کا پل افتتاح کے 13 روز بعد ہی توسیع منصوبے کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ کی جانب سے ہفتہ کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پہاڑیوں پر معلق پل سیاحوں کی بہت زیادہ تعداد سے متاثر ہوا تھا۔پارک کے حکام کا کہنا تھا کہ روزانہ 8000 لوگوں کو اس پل سے گزرنے کی اجازت دی گئی تھی تاہم ترجمان نے بتایا کہ یہاں روزانہ اس سے دس گنا زیادہ تعداد میں لوگ آنا چاہتے تھے۔

حکام کی جانب سے پل کو بند کرنے اعلان چین میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ویبو پر کیا گیا۔حکام کی جانب سے سیاحوں کی تعداد نہیں بتائی گئی تاہم کہا گیا کہ حکومت کو ہنگامی طور پر اسے اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

حکام کی جانب سے پل کے دوبارہ کھولے جانے کے وقت کا اعلان نہیں کیا گیا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پل پر کوئی حادثہ رونما نہیں ہوا اور نہ ہی پل ٹوٹا یا اس میں کوئی دراڑ آئی۔

ہونان صوبے میں شین جیاجی کے مقام پر بنایا گیا یہ پل ’اوتار‘ نامی دو پہاڑی چوٹیوں کو ملاتا ہے۔ اس نسبت کی وجہ یہ ہے کہ اوتار نامی فلم یہاں ہی فلمائی گئی تھی۔شین جیاجی پارک میں واقع شیشے کا ایک پل سیاحوں کی دلچسپی کا باعث بنا جو کہ 430 میٹر کی بلندی پر ہے اور یہ 300 میٹر گہری کھائی پر بنا ہوا ہے۔ اس کے اففتاح کے بعد اسے دنیا کا سب سے اورنچا اور لمبا شیشے کا پل قرار دیا گیا تھا۔یہ دسمبر میں مکمل کیا گیا اور اس پر 34 لاکھ ڈالر کی لاگت آئی۔اس میں شیشے کی تین شفاف تہوں کے 99 حصے ہیں۔حکام کے مطابق چھ میٹر چوڑے اس پل کو اسرائیلی آرکیٹیکٹ ہیم دوتان نے ڈیزائن کیا۔ وہ پہلے ہی دنیا بھر میں اپنی آرکیٹیکچر اور تعمیراتی کام کا ریکارڈ بنا چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :