ملتان ‘انسداد دہشتگردی عدالت نے اغواء برائے تاوان وقتل کے مقدمہ میں 2خواتین سمیت 5مجرموں کوسزائے موت سنادی

ہفتہ 3 ستمبر 2016 21:39

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 ستمبر ۔2016ء ) انسداد دہشت گردی عدالت نے بچے کے اغواء برائے تاوان وقتل کے مقدمہ میں دو خواتین سمیت 5مجرموں کوسزائے موت سنادی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 1ملتان نے بچے کے اغواء برائے تاوان وقتل کے مقدمہ میں ملوث دو خواتین سمیت پانچ مجرموں کو دو دو مرتبہ سزائے موت اور ایک ایک لاکھ روپے معاوضہ اور جائیداد ضبط کرنے کی سزا کا حکم سنا دیا۔

(جاری ہے)

فاضل عدالت میں پولیس تھانہ شاہ رکن عالم کے استغاثہ کے مطابق مسمات ریحانہ نے مقدمہ درج کرایا تھا کہ 18جنوری 2015کو اس کا 8سالہ بیٹا عبد اﷲ نیاز کھیلنے کے لئے باہر گیا تو ملزموں نے اسے اغواء کر لیا اور بذریعہ فون کرکے ورثاء سے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیااور تاوان کی رقم نہ دینے پر 8سالہ مغوی کو قتل کر دیا گیا۔ بعدازاں مغوی بچے کی لاش تھانہ کہنہ خانیوال کے علاقہ سے بر آمد کر لی گئی۔ فاضل عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد جرم ثابت ہونے پر ملزمان حسن جاوید ، محمد سلیم ،نیاز ، مدثرہ نورین اور نسیم اختر کو اغواء برائے تاوان اور قتل کے مقدمہ میں سزائے موت اور ایک ایک لاکھ روپے معاوضہ مقتول کے ورثاء کو ادا کرنے کا حکم سنایا ہے۔

متعلقہ عنوان :