Live Updates

تحریک انصاف کا کرپشن کیخلاف شاہدرہ سے چیئرنگ کراس چوک تک احتساب مارچ ،اپوزیشن جماعتوں کی بھی شرکت

نیب کان کھول کر سن لو ،5 ماہ گزرنے کے باوجود کچھ نہیں کیا گیا ،ایف بی آر کے چیئرمین میں نواز شریف کے خاندان کو نوٹسز بھیجنے کی جرات نہیں قوم سے کہتا ہوں یہ فیصلہ کن وقت ہے ،ہمارے پاس دو ہی راستے ہیں ،نواز شریف نے منصوبہ بندی کی ہوئی ہے ،نواز شریف 2018ء کے انتخابات نہ جیتے تو وہ جیل میں جائیں گے ،انتخابات جیتنے کے لئے پورا زور لگا ئیں گے ‘ مارچ کے آغاز پر شرکاء سے خطاب

ہفتہ 3 ستمبر 2016 19:39

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 ستمبر ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں کرپشن کیخلاف شاہدرہ سے چیئرنگ کراس چوک تک احتساب مارچ کیا جس میں پیپلز پارٹی ،عوامی تحریک،(ق) لیگ اور عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رنماؤں اور کارکنوں نے بھی شرکت کی ، احتساب ریلی میں شرکت کیلئے آنے والے کارکن سارے راستے گونواز گو ، کرپشن نا منظور ، پانامہ والوں جواب دو کرپشن کا حساب دو ، کون بچائے گا پاکستان عمران خان عمران خان ، مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے ،گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے کے نعرے لگاتے رہے ، عمران خان کی قیادت میں شاہدرہ سے شروع ہونے والے احتساب مارچ کے شرکاء کا مختلف مقامات پر لگائے گئے استقبالیہ کیمپوں میں پرتپاک استقبال کیا گیا ،پولیس کی طرف سے احتساب مارچ کے شرکاء کی حفاظت کیلئے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے اور پانچ ہزار کے قریب پولیس اہلکار تعینات رہے،پولیس کی طرف سے شاہدرہ سے مال روڈ گورنر ہاؤس تک بیشتر شاہراہوں کو کنٹینر اور خار داریں لگا کر بند رکھا گیا جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے شاہدرہ سے شروع ہونے والے احتساب میں شرکت کیلئے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاوہ قریبی اضلاع سے بھی کارکنوں نے شرکت کی ۔پارٹی پرچم اٹھائے شرکت کیلئے آنے والے کارکن حکومت اور کرپشن کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔پی ٹی آئی کے کارکنوں کے قافلوں کی لاہور آمد کے باعث مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام گھنٹوں جام رہا جس سے عام شہریوں کو شدید مشکلات درپیش رہیں۔

قیادت کی آمد سے قبل شاہدرہ چوک میں پہنچنے والے کارکن ڈھول کی تھاپ پر اورپارٹی نغموں پر ڈانس کرتے رہے اور بھنگڑے ڈالتے رہے ۔دوسری طرف پولیس نے تحریک انصاف کے احتساب مارچ کے شرکاء کی حفاظت اور کارکنوں کے طے شدہ مقام سے آگے بڑھنے کے کسی بھی واقعہ کو روکنے کیلئے شاہدرہ سے گورنر ہاؤس تک تمام شاہراہوں پر کنٹینرز کھڑے کر کے سیل کر دیا گیا ۔

پولیس کی طرف سے مال روڈ پر واقع 90 شاہراہ قائد اعظم اور گورنر ہاؤس سمیت دیگر اہم شاہراہوں کے باہر کنٹینر ز کھڑے کر دئیے گئے جس سے عوام کو شدید مشکلات درپیش رہیں۔ پولیس کی طرف سے شاہدرہ سے مال روڈ کی طرف آنے والی شاہراہوں کے مختلف مقامات پر کنٹینرز اور ملحقہ راستوں کو خار دار تاریں لگا کر بند کر دیا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات درپیش رہیں۔

شہری راستہ نہ ملنے کے باعث ادھر ادھر خوار ہوتے رہے اور پی ٹی آئی اور حکومت کو کوستے رہے جبکہ کئی مقامات پر شہریوں اور پولیس کے درمیان توں تکرار او ر ہاتھا پائی کے واقعات بھی ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے احتساب مارچ کے باعث میٹرو بس سروس کا روٹ محدود کر دیا گیا جسکے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ حفاظتی نقطہ نظر سے میٹرو بس سروس کا روٹ گجومتہ سے شاہدرہ کی بجائے ایم اے او کالج تک محدود رہا جسکی وجہ سے شہریوں کو اپنی منزل تک پہنچنے میں شدید مشکلات درپیش رہیں۔

پنجاب پولیس کی طرف تحریک انصاف کے احتساب مارچ کیلئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ، شاہدرہ سے چیئرنگ کراس چوک تک پانچ ہزار اہلکار حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات رہے جبکہ 1400وارڈنز نے ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے ڈیوٹی سر انجام دی ۔سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس اور ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف اور دیگر پولیس افسران سکیورٹی انتظامات کو چیک کرنے کیلئے ریلی روٹ کے دورے کرتے رہے ۔

مارچ کے شرکاء کی حفاظت کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کے لئے سی سی پی اوآفس میں کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ۔ پولیس اور حساس اداروں کی طرف سے ریلی کے روٹ کی وقفے وقفے سے سرچ اینڈ سویپنگ کی جاتی رہی ۔ بلند عمارتوں پر سنائپرز تعینات رہے جبکہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار بھی حفاظتی ڈیوٹی سر انجام دیتے رہے ۔یلی میں شریک ہونے والوں کو تین مقامات پر جامع تلاشی کے بعد اندر ریلی کے روٹ پر آنے کی اجازت دی گئی ۔

تحریک انصاف کی ریلی کے باعث 1400ٹریفک وارڈنز نے ڈیوٹی سر انجام دی تاہم اس کے باوجود مختلف شاہراہوں پر بے ہنگم ٹریفک کے باعث گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں۔علاوہ ازیں احتساب مارچ کے روٹ پر 14ایمبولینسز اور 10فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی کسی بھی ایمر جنسی کی صورت میں فوری رسپانس کے لئے موجود رہیں۔ لاہور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے احتساب مارچ کے روٹ پر کاروبار اور پیٹرول پمپ بند کر ادئیے جس پر شدید احتجاج کیا گیا ۔

تحریک انصاف کے احتساب مارچ میں خواتین کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی شریک ہوئی ۔ احتساب مارچ میں تحریک انصاف کی خواتین رہنما مسرت جمشید چیمہ کی طرف سے تیار کرائے گئے خواتین کے دو فلوٹس پر شریک ہوئیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ کی قیادت میں احتساب مارچ کے شرکاء کے مختلف مقامات پر لگائے گئے استقبالیہ کیمپوں میں پرتپاک استقبال کیا گیا ۔

قبل ازیں عمران خان نے اپنی رہائشگاہ پر مشاورتی اجلاس کیا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل بارے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ بعد ازاں عمران خان جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی، اسد عمر ، عبد العلیم خان اور دیگر کے ہمراہ کارکنوں کے قافلے میں زمان پارک سے شاہدرہ کے لئے روانہ ہوئے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا ۔احتساب مارچ کے آغاز سے قبل شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں ۔

چوری کر کے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا جاتا ہے ۔نواز شریف پہلے وزیر اعظم ہیں جنہوں نے اپنے دور میں سپریم کورت پر حملہ کرایا ۔ سیاستدانوں کی خریدو فروخت اور چھانگا مانگا کی سیاست نواز شریف نے متعارف کرائی ۔ نواز شریف نے اپنے پہلے دور میں آرمی چیف کو مری میں بلا کر اسے خریدنے کے لئے بی ایم ڈبلیو کی چاپی پکڑائی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اداروں کو نواز شریف نے تباہ کیا ہے ۔

اگر ہم نے عظیم قوم بننا ہے تو ہمیں جدوجہد کرنا پڑے گی ۔ نواز شریف جیسے کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اس کے لئے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج صرف نواز شریف نہیں بلکہ اداروں پر بھی دباؤ ڈالنا ہے ۔ عدلیہ میں بڑے معتبر ججز ہیں ۔ ہم آپ کی عزت کرتے ہیں ، ہم آپ سے انصاف کی امید لگاتے ہیں اور یہ آپ کی ذمہ داری ہے ۔ کیونکہ آپ اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ جوابدہ ہوں گے ۔

پانامہ پیپرز میں کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ،اب اس میں کوئی شک باقی نہیں رہا کہ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کی ۔ ہم سپریم کورٹ کے پاس جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کان کھول کر سن لو ۔ نیب کے چیئرمین نے بھی 5 ماہ میں کچھ نہیں کیا۔ سپریم کورٹ نے خود کہا ہے کہ نیب دو ، دو اور چار ،چار لاکھ کی چوریاں پکڑ رہے ہو نواز شریف نے اربوں روپے کی چوری کی ہے اسے کیوں نہیں پکڑتے ۔

نیب کے چیئرمین نے آپ نے اس دنیا سے جا کر نواز شریف کو نہیں اللہ کو جواب دینا ہے ۔ایف بی آر کے سربراہ تم ہر ماہ دبئی کتنے پیسے بھیجتے ہو ہمیں پتہ ہے ۔ پانامہ لیکس میں نام آنے والے کسی بھی ایک شخص کے خلاف پروسیڈنگ شروع نہیں کی گئی ۔ میں ایف بی آر کے چیئرمین سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ نے آگے جواب نہیں دینا ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں مہنگائی کی وجہ سے غریب غریب تر ہوتا جارہا ہے جبکہ ایک چھوٹا سا طبقہ امیر ہو رہا ہے ۔

آپ میں جرات نہیں کہ آپ نواز شریف کے خاندان کو نوٹسز بھجوا سکو ۔ انہوں نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے بھی مخاطب ہوں۔ یہ دراصل الیکشن آف پاکستان نہیں بلکہ الیکشن کمیشن آف پی ایم ایل (این )ہے ۔سب لوگوں نے ضمنی انتخابات میں انتخابی مہم چلائی لیکن جب عمران خان جانے لگا تو کہا گیا کہ اجازت نہیں ہے ۔ ہم علیم خان کے کیس کو نہیں بھولیں گے جس میں آپ نے ساٹھ روز میں فیصلہ کرنا تھا لیکن وقت گزارنے کے بعد کہا گیا اب تو ساٹھ روز گزر چکے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ممبران پر بڑی بھاری ذمہ داری ہے۔ جمہوریت صاف اور شفاف انتخابات کے بغیر ممکن نہیں لیکن یہاں پر ایسا کون سا انتخاب ہے جو متنازعہ نہ ہو اور ہر کسی نے دھاندلی کی بات کی ہے۔ آپ کتنی دیر (ن) لیگ کی بی ٹیم بنے رہیں گے ۔ پوری قوم انتظار میں ہے ۔ ہم آپ پر پریشر نہیں ڈال رہے لیکن آپ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہ لیتے ہیں آپ کی جو ذمہ داری ہے اسے پورا کریں ۔

انہوں نے کہا کہ نیو یارک میں چھپنے والی ایک خبر پر ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا لیکن یہاں نواز شریف کے خاندان پر ایف آئی آر ہے اور ایف آئی اے انہیں نہیں پکڑ رہی ۔ میں قوم سے کہتا ہوں کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے او رہمارے پاس دو ہی راستے ہیں ۔نواز شریف نے منصوبہ بندی کی ہوئی ہے اور انہوں نے اپنے اراکین کو آئندہ انتخابات خریدنے کے لئے ایک ، ایک ارب روپے دینا ہیں ۔

کیونکہ اگر نواز شریف 2018ء کے انتخابات نہ جیتے تو وہ جیل میں جائیں گے اس لئے انہوں نے انتخابات جیتنے کے لئے پورا زور لگا نا ہے ۔ نوازشریف اداروں کو مزید خریدے گا ۔ الیکشن کمیشن ، نادرا پر پیسہ چلایا جائے گا ، پنجاب پولیس کو استعمال کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ہمارے دو کارکن بھائیوں کو قتل کیا گیا ۔ حمزہ شہباز شریف نے دو بھائیوں کے قتل میں سے دہشتگردی کی دفعات خارج کرائیں۔

جب ہمارے ایک دلیر کارکن نے مقدمہ لڑا تو اسے دھمکیاں دی گئیں اور پھر اسے ماڈل ٹاؤن بلوایا گیا لیکن اس نے ملاقات سے انکار کر دیا اس کے بعد اسے گولی مروا دی گئی ۔ مجھے مقتول کی بیوہ نے ساری بات بتائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم باہر نکلے اور مطالبہ کرے ، اداروں پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنا کام کریں ۔ جب تک قوم کو انصاف نہیں ملے گا ہم سرکوں پر رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کیلئے یہ ریلی بہت ضروری ہے کیونکہ حکمران ملک کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں۔ نوازشریف اپنی چوری بچانے کے لیے پورے ملک کو چور بنارہے ہیں۔جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے۔ وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ ہم اپنے قانون کے تحت اپنا احتساب کریں گے، نواز شریف کا یہ احتساب 200سال میں بھی مکمل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف میاں صاحب کو کہتے ہیں کہ لوگ پانامہ لیکس بھول جائیں گے۔ خواجہ آصف نہ میں بھولا ہوں نہ لوگ بھولیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات