حکومت کے مثبت طرز عمل کے باوجود بعض سیاسی رہنما اتحاد اور ریلیوں کی سیاست کے ذریعے ملک کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتی ہیں، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا انٹرویو

ہفتہ 3 ستمبر 2016 18:55

اسلام آباد ۔ 03 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔3 ستمبر ۔2016ء) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کے مثبت طرز عمل کے باوجود بعض سیاسی رہنما اتحاد اور ریلیوں کی سیاست کے ذریعے ملک کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتی ہیں، یہ رہنما سسٹم کو متاثر کرنا چاہتے ہیں، حکومت نے سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں انکوائری کمیشن کے حوالے سے مجوزہ قانون پارلیمنٹ میں پیش کر دیا ہے اور اس کی طاقتور شقیں پانامہ پیپرز کی تحقیقات میں بھی معاون ہونگی۔

اپنے ایک انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ بعض سیاسی لیڈر ایک مرتبہ پھر 126 دن کے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کی طرح اقتصادی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کرنا چاہتے ہیں۔ آج پھر وہ اسی قسم کی باتیں کررہے ہیں، یہ انتہائی بدقسمتی اور افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کے مسئلے پر وزیراعظم نے قوم سے خطاب کیا اور سپریم کورٹ کو کمیشن بنانے کیلئے خط بھی بھیجا لیکن سپریم کورٹ نے خط واپس بھیجتے ہوئے کہا کہ 1956ء کے قانون کے تحت اسامہ بن لادن اور سانحہ مشرقی پاکستان سمیت کئی معاملات کی اسی طرح کمیشن بنا کر چھان بین کی جا چکی ہے۔

سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں حکومت نے ایک طاقتور قانون پارلیمنٹ میں پیش کر دیا ہے۔ اس قانون میں سپریم کورٹ کی جانب سے اٹھائے گئے دونوں نکات کو حل کیا گیا ہے۔ ٹی او آر کمیٹی کے حوالے سے 9 اگست کو بلایا جانے والا اجلاس کوئٹہ دھماکے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا، ہم نئی تاریخ کے منتظر تھے کہ اچانک سینٹ میں ایک بل پیش کر دیا گیا اب حکومت نے بھی قومی اسمبلی میں بل پیش کیا ہے، ہم اپنی ہر ممکن کوشش اس مسئلے کے حل کیلئے کر رہے ہیں تاہم اپوزیشن نے اپنا راستہ بدل لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا اس حوالے سے رویہ تعمیری ہے، اپوزیشن کی طرف سے متعارف کرایا جانے والا قانون ایک خاندان سے متعلق ہے، یہ سینٹ اور قومی اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد کو بائی پاس نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس بل کو قبول کرلیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف وزیراعظم کے خاندان کے علاوہ باقی تمام آف شور کمپنیاں رکھنے والوں اور قرضے معاف کرانے والوں کو استثنیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیش کیا جانے والا بل جامع ہے۔

متعلقہ عنوان :