بھارتی وزیرداخلہ نے مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین کو کچلنے کے لیے مرچوں بھرے پاوا شیلز استعمال کرنے کی منظوری دے دی- راج ناتھ سنگھ نے آل پارٹی اجلاس کے لیے اپنے دورہ کشمیر سے قبل ان شیلز کے استعمال کی منظوری دی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 3 ستمبر 2016 17:52

بھارتی وزیرداخلہ نے مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین کو کچلنے کے لیے مرچوں ..

نئی دہلی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 ستمبر۔2016ء) بھارت کے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین کو کچلنے کے لیے مرچوں بھرے پاوا شیلز استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔بھارتی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ راج ناتھ سنگھ نے آل پارٹی اجلاس کے لیے اپنے دورہ مقبوضہ کشمیر سے قبل ان شیلز کے استعمال کی منظوری دی۔

اس سے قبل بھارت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں کو پاوا شیلز یعنی مرچوں سے بھرے ہوئے ہتھیار دیئے جائیں گے، جو عارضی طور پر ہدف کی مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو ختم کردیتے ہیں۔پاوا یا پیلارگونک ایسڈ وینیلیلامائیڈ اورکو نونیوامائیڈ بھی کہتے ہیں، یہ ایک نامیاتی مرکب ہے، جو قدرتی طور پر مرچ پاوڈر میں پایا جاتا ہے، ایک بار فائر ہونے پر پاوا شیلز پھٹ جاتا ہے، جس کے نتیجے میں ہدف بے حرکت اور مفلوج ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گن کے استعمال پر شدید تنقید کی گئی، جس کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کی آنکھیں ضائع ہوگئیں۔جس کے بعد ہندوستانی حکومت نے ایک 7 رکنی پینل تشکیل دیا، جس میں بارڈر سیکیورٹی فورس ‘سی آر پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اورآرڈیننس فیکٹری بورڈ کے اراکین شامل تھے۔مذکورہ پینل نے پاوا شیلز کی حمایت کی، جو پیلٹ گنز کے متبادل کے طور پر استعمال ہوسکتے ہیں اور اس بات کی تجویز دی کہ گوالیار میں بارڈر سیکیورٹی فورس کے ٹیئر اسموک یونٹ (ٹی ایس یو) کو ان شیلز کی فوری پروڈکشن کا ٹاسک دیا جانا چاہیے، جس کے پہلے مرحلے میں 5 ہزار پاوا شیلز تیار کیے جائیں۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی میں پینل نے پاوا شیلز کا عملی مظاہرہ بھی منعقد کیا۔واضح رہے کہ ہندوستانی فورس اس سے قبل 2010 کے بعد سے کشمیری مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لیے مرچوں پر مشتمل غیر مہلک حیاتیاتی ہتھیار استعمال کرتی رہی ہے۔یاد رہے کہ رواں برس 15 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں اور وہاں مسلسل کرفیو نافذ ہے، جبکہ مظاہروں کے نتیجے میں اب تک 80 سے زائد کشمیری شہیدجبکہ متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آل پارٹی کانفرنس کی سربراہی کرنے والے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کشمیر کے دورے کے بعد پیر 4 ستمبر کو نئی دہلی واپسی پر وفد دوبارہ ملاقات کرے گا اور حکومت ان کی تجاویز کی روشنی میں ایکشن لے گی۔2 روزہ دورے کے دوران بھارتی ارکان پارلیمنٹ گورنر این این وہرہ اور وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سے ملاقات کریں گے جبکہ وادی کشمیر میں قیام امن لانے کے لیے سری نگر میں دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی۔دوسری جانب جموں و کمشیر کے ڈپٹی چیف منسٹر نرمل سنگھ نے اس امید کا اظہار کیا کہ آل پارٹی کانفرنس کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔