اسلام آباد میں عارضی مویشی منڈی آئی بارہ ٹو میں قائم،ایک لاکھ سے زائد مویشی پہنچ گئے

ہفتہ 3 ستمبر 2016 17:18

اسلام آباد ۔ 03 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔3 ستمبر ۔2016ء) ذی الحجة کے آغاز کے ساتھ ہی وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) کی عارضی مویشی منڈی کا باضابطہ آغاز ہو گیا، ایک لاکھ سے زائد مویشی پہنچ گئے، پنجاب کے جنوبی اضلاع اور دیگر علاقوں سے مال بردار ٹرکوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ سی ڈی اے کی طرف سے عارضی مویشی منڈی آئی بارہ ٹو میں قائم کرنے کیلئے ٹھیکے کی منظوری بھی دی گئی ہے اور یہ منڈی معاہدے کے مطابق یکم ذی الحجہ سے 13 ذی الحجہ تک منعقد ہو گی۔

مویشی منڈی کے با ضابطہ آغاز سے قبل ہی دیگر شہروں اور گردونواح کے علاقوں سے مویشی پہنچنے کا عمل جاری تھا اور مویشی منڈی میں تقریبا دو لاکھ جانور پہنچنے کا امکان ہے۔ریلوے کیرج فیکٹری روڈ اور اس سے ملحقہ علاقوں کی سروس روڈز پر بھی گاڑیاں، ٹرک اور سوزوکی پک اپ گاڑیوں پر مویشی اتارے اور چڑھائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مویشی منڈی میں خریداری کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے بڑے جانور کی خریداری کیلئے اجتماعی قربانی کے منتظمین گروپ اور بعض شہری بھی مناسب داموں کے مویشیوں کے متلاشی منڈی آرہے ہیں جبکہ بیوپاری مرضی کے دام حاصل کرنے کیلئے کئی گنا زائد دام مانگ رہے ہیں ۔

تلہ گنگ، فتح جنگ کی مویشی منڈیوں میں بھی خریدوفروخت کا عمل شروع ہے اور اسلام آباد سے بھی بہت سے شوقیہ خریدار اچھے جانوروں کی تلاش اور قیمتوں کے جائزہ کیلئے ان منڈیوں میں بھی جا رہے ہیں اور گردونواح کے دیہات میں انفرادی سطح پر بھی جانوروں کی خریداری ہو رہی ہے۔ناز و نخرے سے پلے مویشی شہریوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔ ایک شہری اسرار احمد نے بتایا کہ ڈومیل کے علاقہ میں ہم نے ایک جانور ایک مقامی رہائشی کے گھر پر پسند کیا ہے اور اس کا سودا 62 ہزار روپے میں کر لیا ہے ۔

عید سے ایک دو روز قبل لائیں گے۔ ساجد علی سردار اشرف اور ولی الرحمان نامی شہری نے بتایا کہ ہم ہر سال اپنے آبائی علاقوں میں پہلے سے جانور خرید کر چھوڑ دیتے ہیں اور اس مرتبہ بھی منڈی بہاؤ الدین کے نواحی دیہات میں ایک قریبی عزیز کے گھر مویشی خرید کو چھوڑے ہیں جنہیں دو دن دن قبل اسلام آباد لے آئیں گے۔ ایک شہری عارف محمود نے بتایا کہ اسلام آباد کی منڈی میں گزشتہ دو تین سال سے مال مناسب داموں پر مل جاتا ہے اور ہم آخری دنوں میں خریداری کرتے ہیں۔

کرم الٰہی نامی ایک بیوپاری نے کہا کہ ہم تین چار دوست ملکر جنوبی پنجاب کے دیہات سے عیدالفطر کے فوراً بعد جانور خریدنے کا عمل شروع کرتے ہیں اور منڈیوں کے آغاز کے ساتھ ہی مال یہاں لاتے ہیں اس مرتبہ ہم تین ساتھیوں نے بکرے اور بیل خریدے جو تھڑی دیر میں یہاں پہنچ جائیں گے تاہم بیوپاریوں نے منڈی کے ٹھیکیدار کی طرف سے اوورچارجنگ کی بھی شکایات کی ہیں۔ساجد علی اور ماجد علی نامی جی سکس ٹو کے رہائشی دو بچے جو قربانی کے جانوروں کو سبزہ زار میں گھاس کھلا رہے تھے نے بتایا کہ ایک بکرا19ہزار روپے میں اور دوسرا33ہزار روپے میں اسلام آباد کی مویشی منڈی سے ہماری والد اور چچا خرید کر لائے ہیں۔

متعلقہ عنوان :