دہشتگردوں کا اصل مقصد آسان اہداف کو نشانہ بنا کر مایوسی پھیلانا ہے،چوہدری نثار

ہفتہ 3 ستمبر 2016 15:08

مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 ستمبر۔2016ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کا اصل مقصد آسان اہداف کو نشانہ بنا کر مایوسی پھیلانا ہے،2013سے پہلے دہشتگردی کے روزانہ 5سے6واقعات ہونامعمول تھے،الزام تراشی کی بجائے اتفاق اور یکجہتی کا پیغام دینا ہوگا ،بچے کھچے دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے قوم کو متحد ہونا ہوگا،وکلاء برادری پاکستان کے آئین اور سرکا تاج ہے،مردان واقعے پر شہادتوں پر تعزیت کرتا ہوں،کابینہ اجلاس میں لواحقین کی دیکھ بحال کیلئے پالیسی منظوری کیلئے پیش کریں گے۔

ہفتہ کو وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان مردان میڈیکل کمپلیکس جاکر دھماکے سے زخمی ہونے والے وکلا اور دوسرے زخمیوں کی عیادت کی اور تعزیت کی اور افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا،وزیرداخلہ نے مردان ضلع کچہری کا دورہ کیا اور کچہری میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیرداخلہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد آسان اہداف کو نشانہ بناتے ہیں تا کہ مایوسی پھیلے،دہشتگردوں کا مقصد ریاستی اداروں کیخلاف نفرت پھیلانا ہے،بزدلانہ کارروائیوں سے ڈریں گے اور نہ مایوس ہونگے جس میں انسانیت ہو وہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ حوصلے اور جوان مردی سے دہشتگردی کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے،2013سے پہلے دہشتگردی کے روزانہ 5سے6واقعات ہونا معمول تھے،کراچی ائیر پورٹ حملے کے بعد آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کیاگیا جس سے دہشتگردوں کو شکست ہوئی اور انکے کچھ سہولت کار چھپ کر بیٹھے ہیں۔

دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری ہے۔ انشاء اللہ انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے،الزام تراشی کی بجائے اتفاق اور یکجہتی کا پیغام دینا ہوگا اور بچے کھچے دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے قوم کو اکھٹا ہونا ہوگا۔وکلاء برادری پاکستان کے آئین اور سرکا تاج ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ جاری ہے کیونکہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ پر سیاست کرنیوالے ملک کے مستقبل کے دشمن ہیں،خامیوں کا حل مل کر تلاش کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امن کی بحالی میں پولیس کا بہت بڑا کردار ہے اور دہشتگردی کے باوجود مردان کے لوگوں کا بلند حوصلہ قابل تحسین ہے،کرسچن کالونی ورسک روڈ پر دہشتگردوں کیخلاف پہلی کارروائی پولیس نے کی، ورسک میں مارے گئے دہشتگردوں کے سہولت کاروں تک پہنچیں گے۔وزیرداخلہ نے کہا کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے قومی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے،پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا بند کرنے کے اقدامات کیلئے پرعزم ہیں اور دیگر صوبوں کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے،ورسک میں مارے گئے دہشتگرد غیرملکی تھے،غلط فیصلوں کے باعث دہشتگردی ہمارے گھر میں داخل ہوئی اور افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں امن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مردان کو ایک بار پھر دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا ۔میں وزیراعظم محمد نوازشریف اور حکومت کیجانب سے مردان واقعے میں شہادتوں پر تعزیت کرتا ہوں،دہشتگردی کے لحاظ سے چارسدہ،صوابی،مردان زیادہ حساس ہیں،ہمیں دہشتگردی کے واقعات پر ایک دوسرے پر انگلی اٹھا کر تقسیم نہیں ہونا چاہیے۔وزیرداخلہ نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں لواحقین کی دیکھ بھال سے متعلق پالیسی منظوری کیلئے پیش کریں گے،دہشتگردی کے خلاف جنگ پر سیاست کرنا پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے اور سیکیورٹی پر سمجھوتا کرنے والوں کو نوکری پر رہنے کا حق نہیں ہے،ہمیں سیکیورٹی کیلئے پیشگی اقدامات کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مردان میں خطرات سے متعلق 2مقدمہ رپورٹ پیش کی گئیں،2انٹیلی جنس رپورٹس مردان اور ڈسٹرکٹ کورٹ سے متعلق تھیں۔

متعلقہ عنوان :