لیبیا میں داعش جنگجو محدود ہو کر رہ گئے ،پینٹاگون کا دعویٰ

ہفتہ 3 ستمبر 2016 13:04

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 ستمبر۔2016ء) امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ شدت پسند گروپ داعش لیبیا کے شہر سرت میں صرف تین علاقوں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے جبکہ ایک وقت یہ شہر شدت پسندوں کا مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا تھا۔ امریکی فوج کے اندازوں کے مطابق سرت میں اب داعش کے جنگجوؤں کی تعداد 200 سے کچھ ہی زیادہ ہو گی۔دو امریکی جنگی بحری جہاز بھی لیبیا کے ساحل کے قریب تعینات رہیں گے تاکہ داعش کے اہداف کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی فوج کے اندازوں کے مطابق سرت میں اب داعش کے جنگجوؤں کی تعداد 200 سے کچھ ہی زیادہ ہو گی۔انہوں نے کہاکہ لیبیا کی بحریہ نے سرت کے گرد سمندر کی سکیورٹی سنبھال رکھی ہے تاکہ اگر شدت پسند بحری راستے سے فرار ہونے کی کوشش کریں تو انھیں روکا جا سکے۔

(جاری ہے)

ڈیوس کے مطابق شام اور عراق میں کی جانے والی فضائی کارروائیوں کے برعکس لیبیا میں ہر فضائی کارروائی وہاں کی حکومت کی درخواست پر کی گئی۔ امریکہ نے یہاں 30 اگست تک فضائی کارروائیوں کی منظوری دی تھی لیکن محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے میڈیاکو بتایا کہ ان کی معیاد میں توسیع کر دی گئی ہے۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ دو امریکی جنگی بحری جہاز بھی لیبیا کے ساحل کے قریب تعینات رہیں گے تاکہ داعش کے اہداف کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔

امریکہ نے لیبیا کی حکومت کی درخواست پر سرت اور اس کے گردونواح میں یکم اگست کو فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا اور اب تک یہاں 108 فضائی حملے کیے جا چکے تھے۔ ان کارروائیوں کی وجہ سے اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ لیبیا کی حکومت اور دیگر فورسز کو داعش کو ملک سے نکالنے میں مدد ملی ہے۔

متعلقہ عنوان :