امریکا و بھارت دفاعی معاہدوں کی آڑ میں پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنا چاہتے ہیں

جماعۃالدعوۃ پاکستان کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی

جمعہ 2 ستمبر 2016 21:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء) جماعۃالدعوۃ پاکستان کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ امریکا و بھارت دفاعی معاہدوں کی آڑ میں پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان پر ہاتھ ڈالنا بھارت کو مہنگا پڑے گا۔ دفاعی معاہدے بھارت کا دفاع نہیں کرسکیں گے۔ مسئلہ کشمیر سیاسی نہیں، ایمان کا مسئلہ ہے۔

کشمیر پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کے لیے پاکستان کو کردار ادا کرنا چاہئے۔ لاہور ہائیکورٹ میں دائر مقدمے کے ذریعے حکومت کی کشمیر پالیسی کو واضح کرنا چاہتے ہیں۔ جماعۃ الدعوۃ مقبوضہ کشمیر میں 10 ہزار قربانیاں کرے گی، کشمیریوں کی عید میں اپنی قربانیوں کے ساتھ شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجدقباء آئی ایٹ مرکز میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیاپروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ دوستی اور تجارت کی آڑ میں مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

کشمیریوں کی مدد کے لیے محض دعوؤں کی نہیں عملی کردار کی ضرورت ہے۔ ہمیں مظلوموں کا ساتھ دینے پر ثبوت بھی فراہم کرنا ہوگا۔ کشمیریوں نے زبردست تحریک چلاکر ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنی آزادی پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا امریکا کو اڈے دینا منظم منصوبے کا حصہ ہے۔ امریکا و بھارت کے دفاعی معاہدے بھارت کا دفاع نہیں کرسکیں گے۔

جنوبی ایشیاء کا امن کشمیر کی آزادی سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بدترین مظالم پر حکومت دعوؤں سے آگے نہیں بڑھ رہی، پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار اور پالیسی واضح کرنا ہوگی۔ جماعۃ الدعوۃ کا لاہور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کرنا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ ہم ہر محاذ پر کشمیریوں کی تحریک آزادی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی کشمیر کے خلاف بھارتی پروپیگنڈے کی کوئی حیثیت نہیں رہی۔

کشمیر کی آزادی کے نعرے اب دہلی میں بھی گونج رہے ہیں۔ آزادی چھینی جاتی ہے اور کشمیری اسے چھین کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوکری اور ترقی کے بجائے بھارت سے صرف آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 55 دن گزرنے کے باوجود ہم کشمیر میں بدترین بھارتی مظالم سے لاتعلق دکھائی دے رہے ہیں۔ آج مسلمانوں کے دکھ ایک نظر نہیں آتے، ہمیں امت کو جسد واحد بنانا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :