دہشت گرد ایک ہی دن پشاور ، چارسدہ اور مردان میں اہم تنصیبات نشانہ بنانا چاہتے تھے،

ان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان مہمند سے ہے ، چارسدہ پولیس نے ایک دن قبل دو دہشت گروں کو گرفتار کر کے ضلع کو تباہی سے بچایا، چارسدہ میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سہیل خالد کا پریس کانفرنس سے خطاب پشاور میں حملہ کرنے والے چاروں دہشت گردوں نے رات تحصیل شب قدر کے علاقہ عائشہ کور میں گزاری، صبح مچنی دریائے کابل پر بنائے گئے پل کے ذریعے پشاور کے علاقہ ورسک میں داخل ہوئے،ابتدائی رپورٹ

جمعہ 2 ستمبر 2016 21:28

دہشت گرد ایک ہی دن پشاور ، چارسدہ اور مردان میں اہم تنصیبات نشانہ بنانا ..

چارسدہ/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء ) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرچارسدہ سہیل خالد نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد ایک ہی دن پشاور ، چارسدہ اور مردان میں اہم تنصیبات نشانہ بنانا چاہتے تھے۔چارسدہ پولیس نے ایک دن قبل دو دہشت گروں کو گرفتار کر کے ضلع کو تباہی سے بچایا۔مردان اور پشاور میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد چارسدہ میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔

وہ چارسدہ پریس کلب کے صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ ڈی پی او سہیل خالد کا کہنا تھا کہ پشاور اور مردان میں دہشت گردی کرنے والے اور چارسدہ میں گرفتار دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے ایک ہی گروپ سے ہے۔ دہشت گرد جمعہ کے دن تینوں اضلاع میں کاروائی کی منصوبہ بندی کر چکے تھے تاہم چارسدہ پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے مہمند ایجنسی سے چارسدہ میں داخل ہونے والے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا جنکے قبضے سے خودکش جیکٹ ،ہینڈ گرنیڈ اور اسلحہ برآمد ہوا۔

(جاری ہے)

چارسدہ پولیس کی بر وقت کاروائی سے چارسدہ بڑی تباہی سے بچ گیا۔ ڈی پی او کا کہنا تھا کہ چارسدہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔ پولیس نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چار اہم دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔دوسری جانب پشاور کے علاقہ ورسک میں کر سچیئن کالونی پر دہشت گردوں کے حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق چاروں دہشت گردوں نے تحصیل شب قدر کے علاقہ عائشہ کور میں رات گزاری اور پھر صبح مچنی کے مقام پر دریائے کابل پر بنائے گئے پل کے ذریعے پشاور کے علاقہ ورسک میں داخل ہو گئے۔

ابتدائی رپورٹ آنے کے بعد سیکورٹی فورسز اور چارسدہ پولیس نے شب قدر کے علاقہ عائشہ کور میں بڑا آپریشن شروع کر دیا ہے تاہم آخری اطلاعات آنے تک دہشت گردوں کے سہولت کارگرفتار نہ ہو سکے۔