طوطا فال نکالنے والا پنڈی کا سیاستدان ٹی وی پر فال ہی نکالتا رہے گا اورہم رہ جانے والا ڈیڑھ سال بھی پورا کر لینگے‘ نواز شریف

وزیر اعظم کا کالا شاہ کاکو میں ایسٹرن بائی پاس کے سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب

جمعہ 2 ستمبر 2016 21:24

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2 ستمبر ۔2016ء) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ طوطا فال نکالنے والا پنڈی کا سیاستدان ٹی وی پر فال ہی نکالتا رہے گا اورہم باقی رہ جانے والا ڈیڑھ سال بھی پورا کر لیں گے ، اﷲ تعالیٰ ہمیں آئندہ بھی پانچ سال عوام کی خدمت کرنے کا موقع دے گا ،آج کل حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی کوشش کرنے والے جہلم اور بورے والا کے ضمنی انتخابات کے نتائج دیکھ لیں کہ عوام کیا چاہتے ہیں ،ہم جو بات کرتے ہیں اس پر عمل کر کے دکھاتے ہیں ، ہم جھوٹی باتیں نہیں کرتے ، تہمت نہیں لگاتے ،پہلے بھی کبھی جھوٹ نہیں بولا اب بھی جھوٹ نہیں بولیں گے ،ملک میں ترقی کی یہی رفتار بر قرار رہی تو خوشحالی ہر دروازے پر دستک دے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالا شاہ کاکو میں ایسٹرن بائی پاس کے سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر دفاعی پیداوار و سائنس ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین ، رکن قومی اسمبلی رانا افضل ، رکن پنجاب اسمبلی عارف سندھیلہ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے آپ لوگوں سے مل کر بڑی خوشی ہو رہی ہے اور میں اس خوشی کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا ۔

پنڈال میں بیٹھے ہوئے اور پنڈال سے باہر موجود تمام لوگ مجھے بڑے عزیز ہیں اور میں آپ لوگوں کا پیار اور محبت مجھے یہاں کھینچ لائی ہے ۔یہ پیار نہیں تو اور کیا ہے کہ یہاں سے آخری شخص تک ہر کوئی ہاتھ اٹھا کر اپنا پیار جتا رہا ہے اور میں بھی آپ سے پیار جتا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے وہ دن یاد ہے جب ہم نے عدلیہ کی بحالی کے لئے لاہور سے لانگ مارچ کا آغاز کیا اور کالا شاہ کاکو میں لوگ جوق در جوق آرہے تھے اور گاڑی سے لپٹ رہے تھے میں وہ منظر آج تک نہیں بھولا اور نہ اسے بھولوں گا یہ آپ لوگوں کا ملک سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور مجھے آپ لوگوں پر فخر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ کالا شاہ کاکو کے لوگوں کے لئے کچھ کر دوں ۔ آپ لوگ بارش کے پانی کی وجہ سے کیچڑ کے باوجود یہاں بیٹھے ہیں اور میں آپ کے جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں۔ مجھے یہ علاقے کے لوگوں کے لئے جس سکیم کے لئے بلایا گیا ہے یہ یہاں کے عوام کا بہت بڑا مسئلہ حل کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایجنڈ اپاکستان کی ترقی کا ایجنڈا ہے ۔

میں ایک روز قبل گوادر میں تھا ، میں بہت عظیم صوبے میں موجود تھا جو اب ترقی سے ہمکنار ہونے جارہا ہے ۔ وہ بلوچستان پہلے جس پر کسی نے توجہ نہیں دی اب ہماری حکومت کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے ۔ ہم پورے ملک کے مفادات کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ ترقی کا خواب پورے ملک میں چھپا ہوا ہے ۔ یہاں اب ایسے علاقوں میں سڑکیں بن رہی ہیں جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا ۔

عوام اب خوشحالی کا خو اب دیکھ رہے ہیں ۔ بلوچستان نہ صرف کراچی ، لاہور اور پشاور کے مقابلے میں آئے گا بلکہ ان سے آگے نکل جائے گا ۔ گوادر دنیا کی بہترین بندرگاہ ہو گا جس سے پورا خطہ ترقی کرے گا اور یہ ہمارے لئے فخر کا باعث بنے گا ۔ ہماری نظر ہر شعبے پر ہے ۔ تین سال کے نتائج آنا شروع ہو رہے ہیں ۔ پاکستان ہم ترقی کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے اوریہ میں یا رانا تنویر حسین نہیں بلکہ دنیا پاکستان کے بارے میں ایسا کہہ رہی ہے۔

اگر ترقی کی رفتار کی یہی سپیڈ رہی تو یہاں سے بیروزگاری کا خاتمہ ہو جائے گا اور خوشحالی عوام کے دروازے پر دستک دے گی ۔ یہاں سے بھوک اور افلاس کا خاتمہ ہوگا اور عوام کو صحت کی سہولیات ملیں گی ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم پورے پاکستان میں 40نئے ہسپتال بنانے جارہے ہیں جس میں دس ہزار نئے بستر شامل کئے جائیں گے ان ہسپتالوں کے ذریعے عوام کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جو بات کرتے ہیں اس پر عمل کر کے دکھاتے ہیں ، ہم جھوٹی باتیں نہیں کرتے ، تہمت نہیں لگاتے ۔ یہاں الزامات لگتے ہیں صبح کچھ ، دن کو کچھ ،شام کو کچھ اور رات کو کچھ کہا جا جاتا ہے لیکن ہم اس طرح کا کام نہیں کرتے ،ہم عوام سے سچ بولتے ہیں ۔ ہم سیاست کو عبادت اور خدمت سمجھتے ہیں او ریہ ہمارا بنیادی فرض ہے ۔ ہم نے پہلے کہا تھاکہ اقتدار کی نہیں اقدار کی سیاست کریں گے ۔

پہلے بھی کبھی جھوٹ نہیں بولا اب بھی جھوٹ نہیں بولیں گے ۔ ملک میں ہر جگہ بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں ۔ تین سال پہلے لوڈشیڈنگ کے خلاف جگہ جگہ مظاہرے ہوتے تھے لیکن اب لوڈ شیڈنگ پہلے سے بہت کم ہو گئی ہے اگلے سال مزید کم جبکہ اس سے اگلے سال بالکل ختم ہوجائے گی اور یہ نعرہ نہیں کام ہے ، یہ خدمت ہے ۔ سندھ ، بلوچستان ، خیبر پختوانخواہ، پنجاب ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبے لگ رہے ہیں ۔

ہم نے صرف ایک علاقہ نہیں بلکہ پورا ملک دیکھنا ہے ۔ پاکستان کے اندر ہر جگہ موٹر ویز بن رہی ہیں ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ پنڈی کا ایک سیاستدان ہے جسے آپ لوگ بڑی اچھی طرح جانتے ہیں اور ا س سے واقف ہیں ۔وہ کہتا ہے کہ مارچ میں کچھ ہونے جارہا ہے ، جون میں ہونے جارہا ہے ، اگست، ستمبر ، اکتوبر میں ہونے جارہا ہے ۔

اسے باتیں کرتے کرتے ساڑھے تین سال گزر گئے ہیں اب ڈیڑھ سال باقی رہ گیا ہے وہ بھی پورا ہو جائے گا اور اس کے بعد ہوں گے انتخابات اور اﷲ تعالیٰ ہمیں پھر عوام کی خدمت کا موقع دے گا ۔ لیکن ٹی وی پر بیٹھ کر طوطا فال نکالنے والے جو کہتے ہیں کہ صبح جارہے ہیں ، شام کو جارہے ہیں ، سردیوں میں جارہے ہیں ، گرمیوں میں جارہے ہیں وہ فال ہی نکالتے رہ جائیں گے ۔

تم بھی انتخابات کی تیاری کرو اب تمہیں اسمبلی کا ممبر بننے کا موقع نہیں ملے گا ۔ وہ دو لوگ جو خود کو لیڈر کہتے ہیں آج کل ہماری حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ پنڈی والا سیاستدان کہتا ہے کہ عوام دونوں کو اکٹھا دیکھنا اور آگے بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں ۔ کل پرسوں بورے والا اور جہلم کے ضمنی انتخابات میں دیکھ لیا ہے کہ عوام کیا چاہتے ہیں ، انہیں نتائج سے پتہ چل گیا ہو گا کہ عوام کیا چاہتے ہیں اور آج کالا شاہ کاکو میں بھی دیکھ لیا ہے ۔

عوام آپ کو اچھی طرح جانتے ہیں ۔ آپ نے شاید 2013ء میں پاور میں آنا تھا لیکن وہ گزر گیا ہے وہ وقت ابب نہیں ملے گا ۔ عوام خدمت چاہتے ہیں ۔ گزشتہ پانچ سال شہباز شریف نے پنجاب میں عوام کی خدمت کی ہے۔اب بھی نواز شریف ، شہباز شریف اور رانا تنویر عوام کی خدمت کر رہے ہیں ۔ سمجھدار وہ ہوتا ہے جو عوام کی نبض پر ہاتھ رکھنا جانتا ہو کہ عوام کیا چاہتے ہیں ۔

عوام ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں ، عوام بیروزگاری ،بیماری سے نجات چاہتے ہیں ۔ عوام روشنی کا چراغ جلتا ہوادیکھنا چاہتے ہیں ۔ عوام موٹر ویز ، ہسپتال ، سڑکیں بنتی دیکھنا چاہتے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ اﷲ تعالیٰ ہمیں اسی رفتار سے ترقی کی توفیق دے گا ۔ انہوں نے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں ایسٹرن بائی پاس کا اعلان کرنے آیا ہوں بلکہ کام شروع کرانے آیا ہوں ۔

اب آپ سیدھا لاہور پہنچیں گے۔ اس منصوبے پر 24ارب روپے کی کثیر لاگت آئے گی ۔ یہ سب کالا شاہ کاکو کے بھائیوں اور بزرگوں ں پر قربان ۔ راوی پر نیا پل بنے گا ، یہ کوئی چھوٹی سڑک نہیں ہو گی یہ ایک نہیں ،دو ،تین ،چار یا پانچ نہیں بلکہ چھ لین کی سڑک ہو گی ۔ اس میں تین سڑکیں آنے اور تین جانے کے لئے ہوں گی ۔یہ کالا شاہ کاکو کے لئے تحفہ ہے ۔وزیر اعظم نے کالا شاہ کاکو بدو ملہی روڈ سکیم کی منظوری بھی دیدی گئی ہے ۔

پنڈی داس کے مقام پر لاہور ، اسلام آباد موٹر وے انٹر چینچ منظور کر لیا گیا ہے ۔ شیر شاہ سوری روڈ ، بیگم کوٹ سے شیخوپورہ ، مریدکے روڈ کو وفاق اور پنجاب حکومت مل کر تعمیر کریں گے ۔ امامیہ کالونی ریلوے پھاٹک کے اوپر اوور ہیڈ برج بنایا جائے گا اور یہ کئی کلو میٹر کی سڑک ہو گی ۔ جی ٹی روڈ اس پل سے شہر لاہور تک جائے گی ۔ یہ چار پانچ اکٹھے تحفے ہیں جو میں پیش کر رہا ہوں ۔ یہ کوئی احسان نہیں بلکہ میری چھوٹی سے کاوش اور خدمت ہے ۔ اگلی دفعہ بلائیں گے مزید تحفے لے کر آؤں گا ۔

متعلقہ عنوان :