گلوکارہ حمیرا ارشد کی بیٹے کی حوالگی کے لئے درخواست پر فیصلہ محفوظ ، سماعت 5ستمبر تک ملتوی

بیٹا ابھی چھوٹا ہے ، والدہ بہتر پرورش کر سکتی ہے ‘ حمیرا ارشد /بچے کو با پ کی نگرانی میں دیا جائے ‘ وکیل احمد بٹ احمد بٹ نے جھوٹے الزامات عائد کر کے شہرت کو نقصان پہنچانے پر حمیرہ ارشد کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا لیگل نوٹس بھی بھجوا دیا

جمعہ 2 ستمبر 2016 19:27

گلوکارہ حمیرا ارشد کی بیٹے کی حوالگی کے لئے درخواست پر فیصلہ محفوظ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء) عدالت نے گلوکارہ حمیرا ارشد کی بیٹے کی حوالگی کے لئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 5ستمبر تک ملتوی کردی۔جمعہ کے روز لاہور کی مقامی عدالت میں حمیرا ارشد کی طرف سے بیٹے کی حوالگی کیس کی سماعت ہوئی۔احمد بٹ بیٹے کے ہمراہ گارڈین عدالت پہنچے ۔ سماعت کے دوران احمد بٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حمیرا ارشد ایک گلوکارہ ہیں اور زیادہ تر وقت گھرسے باہرگزارتی ہیں، گھر میں شراب اور سگریٹ نوشی کی بہتات ہے جس کے باعث بچے پربرے اثرات مرتب ہوں گے اس لیے بچے کو باپ کی نگرانی میں دیا جائے۔

جبکہ حمیرا ارشد کی جانب سے وکیل نے موقف اپنایا کہ بچہ چھوٹا ہے اس لئے ماں ہی اس کی بہتر پرورش کرسکتی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 5ستمبر تک ملتوی کر دی ۔گارڈین کورٹ میں کیس کی سماعت کے بعد گلوکارہ حمیرا ارشد اور احمد بٹ نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے ، حمیرا ارشد کا کہنا تھا کہ احمد بٹ اس کو تشدد کا نشانہ بناتا ہے جبکہ احمد بٹ نے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔

دوسری جانب اداکار احمد بٹ نے گلوکارہ حمیرہ ارشد کو جھوٹے الزامات عائد کر کے شہرت کو نقصان پہنچانے پر 50کروڑ روپے ہرجانے کا لیگل نوٹس بھجوا دیا ہے۔احمد بٹ کا کہنا تھا کہ میں ایک معروف اداکار ہوں جسے عالمی سطح پر ماڈلنگ کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے ۔ میں نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے لیکن گلوکارہ حمیرہ ارشد نے میڈیا پر آ کر مجھ پر جھوٹے الزامات عائد کر کے میری شہرت کو نقصان پہنچایا ۔ لہٰذا وہ سات یوم میں میڈیا پر آ کر مجھ سے معافی مانگے ورنہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ احمد بٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے حمیرا ارشد کو پہلی طلاق رضامندی سے دی تھی۔ تاہم اداکار نے میڈیا کے سامنے طلاق کی وجہ بتانے سے گریز کیا ۔

متعلقہ عنوان :