دہشتگردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی،سیاسی،عسکری قیادت اور عوام کو مل کر دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑنا ہوگی،ایم کیو ایم کے معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 2 ستمبر 2016 19:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مردان اور پشاور میں دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی،سیاسی،عسکری قیادت اور عوام کو مل کر دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑنا ہوگی،ایم کیو ایم کے معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جو بھی مردان اور پشاور کے حملوں میں ملوث ہونگے ایک دو دن میں سامنے آجائیں گے آرمی چیف نے دہشتگردوں کے خلاف جو بیان دیا ہے وہ کافی ہے،پشاور اور مردان حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی،سیاسی،عسکری قیادت اور عوام کو مل کر دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑنا ہوگی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ کافی نہیں کہ لاتعلقی کا اعلان کردیا جائے لیکن برحال فاروق ستار اور دیگر ساتھیوں نے بروقت درست فیصلہ کیا ہے،ایم کیو ایم کے معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ابھی ان کے لاتعلقی کے بیان کو اعلان کی حد تک ہی دیکھنا ہوگا۔