الطاف حسین کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد کی تائید کرتے ہیں ،متفقہ منظوری خوش آئند ہے،الطاف حسین کے خلاف آئین اور قانون کے تقاضوں کے مطابق کارروائی کی جائے ، پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،بانی نے انحراف کیا، ہمارا مینڈیٹ برقرار ہے،مصطفی کمال کنفیوژن کا شکار ہیں ،ہمارے میئر کے گھر کو سب جیل ڈکلیئر کردیا جائے وہ گھر سے کراچی چلا کر دکھائیں گے

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستارکی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 2 ستمبر 2016 19:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ اور قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف ایوان میں پیش کی گئی مذمتی قرارداد کی تائید کرتے ہیں ،قرارداد کا متفقہ طور پر منظور ہونا خوش آئند ہے،الطاف حسین کے خلاف آئین اور قانون کے تقاضوں کے مطابق کارروائی کی جائے ، پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،بانی نے انحراف کیا، ہمارا مینڈیٹ برقرار ہے،مصطفی کمال کنفیوژن کا شکار ہیں ،ہمارے میئر کے گھر کو سب جیل ڈکلیئر کردیا جائے وہ گھر سے کراچی چلا کر دکھائیں گے۔

وہ جمعہ کوپارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارا مینڈیٹ گلیوں ، محلوں اور ٹاک شوز میں چیلنج نہیں ہوسکتا ،اس کیلئے 2018 ء کا انتظار کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 22اگست کا دن پوری قوم کیلئے ہی نہیں ہمارے لیے بھی سب سے براتھا، ہم حکومت اور اپوزیشن کی قرارداد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال کنفیوژن پیدا کررہے ہیں ،ایک طرف کہا جا رہا ہے ملی بھگت ہے اوردوسری طرف کہاجا رہا ہے ڈرے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میئر اور بے وسیلہ بلدیاتی ادارے بنیادی مسائل ہیں ،جیل میں بیٹھے میئر کے گھر کو سب جیل ڈکلیئرکردیں،ہم کراچی چلاکردکھائیں گے،2 کروڑ کی آبادی کے شہری بغیر ٹرانسپورٹ کے ہیں ،70 فیصد ٹیکس دینے کے باوجود کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔فاروق ستار کا کہنا تھاکہ پاکستان کے تمام آئینی اداروں سے کہا ہے کہ ہمیں کام کرنے دیں،ہمارے دفاتر گرائے جارہے ہیں ،نائن زیرو سیل ہے، ان خواتین کو گرفتار کیا گیا جو بلوے میں نہیں تھیں، اداروں کی ساکھ داؤ پر نہیں لگنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ آفتاب احمد کا قتل ماورائے عدالت قتل ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔آفتاب احمد جیسے 63کیس اور بھی ہیں کسی محب وطن کو ایم کیو ایم سے فریش میندیٹ کا تقاضا نہیں کرنا چاہیے،ساؤتھ افریقہ اور دیگر ملکوں میں نیٹ ورک کا میرے فرشتوں کو بھی علم نہیں،ایم کیو ایم کی پاکستان بنانے اسے استحکام دینے کیلئے طویل جدوجہد ہے،سندھ کے شہری علاقوں کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔