لاور ہائیکورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے قائم مقائم وائس چانسلر ڈاکٹر مجاد کامران کو پنجاب یونیورسٹی کے غیر فعال سینڈکیٹ کے اجلاس کی سربراہی سے روکنے کے لئے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے گورنر پنجاب کو فریقین کا موقف سن کر درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدائت کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 2 ستمبر 2016 12:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 ستمبر۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار نصور سرور کے وکیل صفدر شاہین پیر زادہ نے موقف اختیار کیا کہ قوانین کے تحت یونیورسٹی کے قائم مقائم وائس چانسلر سینڈیکیٹ اجلاس کی صدارت کا قانونی اختیار نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے قائم مقائم وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران غیر قانونی طور پر سینڈکیٹ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب یونیورسٹی کے وکیل ملک اویس خالد نے موقف اختیار کیا کہ یونیورسٹی کے چانسلر گورنر پنجاب نے یونیورسٹی کے اہم امور چلانے کے لئے سینڈیکیٹ اجلاس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ڈاکٹر مجاہد کامران نے قوانین اور چانسلر کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کی روشنی میں سینڈیکیٹ اجلاس کی صدارت کر کے یونیورسٹی کے اہم امور چلانے کی منظوری دی۔انہوں نے بتایا کہ چانسلر کی ہدایات پر عمل نہ کیاجاتا تو یونیورسٹی کے انتظامی امور درہم برہم ہوجاتے۔جس پر عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے گورنر پنجاب کو فریقین کا موقف سن کر درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدائت کر دی۔