مردان ضلع کچہری میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے14 افراد جاں بحق40سے زائد زخمی

ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ،مردان پولیس اور ریسکیو ٹیموں کو روانہ کردیا گیا۔ دھماکوں کی آواز دور دور تک سنی گئی،جماعت الااحرارکا ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی،آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مردان میڈیکل کمپلیکس میں خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت،پشاور میں ورسک روڈ کرسچن کالونی پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد جوابی کارروائی میں چارشدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔آئی ایس پی آر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 2 ستمبر 2016 10:35

مردان ضلع کچہری میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے14 افراد جاں بحق40سے زائد ..

مردان+پشاور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 ستمبر۔2016ء) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں ضلع کچہری کے گیٹ پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق جبکہ 41 زخمی ہوگئے۔ڈی پی او مردان فیصل شہزاد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور نے پہلے دستی بم سے حملہ کیا اور پھر ضلع کچہری گیٹ پر خود کو اڑالیا۔مردان کے ضلعی ناظم حمایت اللہ مایار نے صحافیوں سے گفتگو میں 10 افراد کی ہلاکت اور 41 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

ضلعی ناظم کے مطابق خودکش حملہ آور نے پہلے دستی بم حملہ کرکے اپنا راستہ کلیئر کیا اور پھر کچہری کے گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑایا۔انھوں نے بتایا کہ اس علاقے میں بہت زیادہ سیکیورٹی ہوتی ہے، کیونکہ یہاں کئی اہم سرکاری عمارتیں موجود ہیں جبکہ یہاں سیکیورٹی کیمرے بھی نصب ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مردان خودکش دھماکے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے کے زخمیوں میں پولیس اہلکاروں سمیت وکلاءاور عام شہری شامل ہیں۔دھماکے کے زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچ گئیں اورعلاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

دھماکے کے بعد ضلع کچہری جانے والے تمام راستے بند کردیئے گئے۔کچہری روڈ مردان کا ایک گنجان آباد علاقہ ہے، جہاں لوگ کافی تعداد میں موجود ہوتے ہیں۔دوسری جانب پشاور میں ورسک روڈ پر واقع کرسچن کالونی پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد جوابی کارروائی میں چار شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ کرسچن کالونی پر حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کی اور ’چاروں خودکش حملہ آور مارے گئے ہیں، علاقے میں تلاشی کا عمل جاری ہے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ حملہ آور صبح کے وقت اسلحے اور گولہ بارود کے ہمراہ کرسچن کالونی میں داخل ہوئے اور پہلے سکیورٹی گارڈ کو نشانہ بنایا۔ حملے کے فوراً بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا۔فائرنگ کے تبادلے میں دو ایف سی، ایک پولیس، دو سویلین سکیورٹی گارڈ زخمی ہوئے ہیں۔

کالونی کے گھروں میں تلاشی کا عمل جاری ہے۔ علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔حملہ جمعے کی صبح سویرے کیا گیا اور کالونی میں مزید ممکنہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جا رہی ہے۔خیال رہے کہ پشاور میں شدت پسند پہلے متعدد بار عام شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔دریں اثناءآرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مردان میڈیکل کمپلیکس میں خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔

اس موقع پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس مظہر عالم اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک بھی ان کے ہمراہ تھے۔جنرل راحیل شریف مردان میڈیکل کمپلیکس پہنچے جہاں انہوں نے خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی، وہ مختلف وارڈز میں گئے اور زخمیوں سے بات چیت کی انہیں تسلی دی اور حوصلہ بڑھایا۔ اس موقع پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس مظہر عالم اور وزیراعلیٰ پرویزخٹک بھی ان کے ہمراہ تھے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اس سے قبل سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والوں کے عزیز واقارب سے تعزیت اور زخمیوں کی عیادت کے لئے بھی سب سے پہلے پہنچے تھے۔