پاک بھارت مذاکرات کے لیے پیشگی شرائط ناقابل قبول ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ

بھارت چاہے تو پاکستان بھی مذاکرات کے لیے تیار ہے، مذاکرات میں کشمیر کے مسئلے پر بھی بات ہو گی البتہ مذاکرات کے لیے کسی قسم کی پیشگی شرائط قبول نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنر ل کو خط لکھا ہے جس میں مقبوضہ کشمیر میں تحقیقاتی کمیشن بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کی میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 1 ستمبر 2016 12:43

پاک بھارت مذاکرات کے لیے پیشگی شرائط ناقابل قبول ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔یکم ستمبر2016ء) :ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنر ل کو خط لکھا ہے ۔یہ خط وزیر اعظم نواز شریف کے گذشتہ خط کا تسلسل ہے۔جس میں مقبوضہ کشمیر میں تحقیقاتی کمیشن بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔خط میں بھارتی افواج کے ظلم اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر کی صورتحال کا مقبوضہ کشمیر سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔خط میں یہ بھی کہا گیا کہ اقوام متحدہ کمیشن آزاد کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے آ سکتا ہے۔ میڈیا کو ہفتہ وار برہفنگ دیتے ہویئے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ینگ پارلیمنٹیرینز فورم کشمیر کی صورتحال پر تندہی سے کام کر رہا ہے،وزیر اعظم کے تقرر کردہ خصوصی نمائندے کشمیرمیں ہونے والے مظالم کو اجاگر کریں گے اور مسئلہ کشمیر کو یو این کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی بات کریں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ جان کیری کا بیان دیکھا ہے۔ افغانستان میں قیام امن پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چمن گیٹ پر پاکستانی اور افغان انتظامیہ کی ملاقات ہوئی۔پاکستان اور افغانستان نے ماہانہ بنیادوں پر ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت اور امریکہ کا دفاعی معاہدہ دو ممالک کے مابین ہے۔اُمید ہے کہ معاہدے سے جنوبی ایشیا میں اسلحہ کی دوڑ میں اضافہ نہیں ہو گا۔

ترجمان نے کہا کہ پٹھانکوٹ پر حملہ قابل مذمت ہے تحقیقاتی ٹیمیں اپنا کام کر رہی ہیں۔فراہم کیے گئے ٹیلی فون نمبرز افغان ٹیلی کام کمپنی کے ہیں جبکہ کالز بھی افغانستان کے اندر ہی سے کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چاہے تو پاکستان بھی مذاکرات کے لیے تیار ہے، مذاکرات میں کشمیر کے مسئلے پر بھی بات ہو گی البتہ مذاکرات کے لیے کسی قسم کی پیشگی شرائط قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کابل میں امریکی یونیورسٹی پر حملہ قابل مذمت ہے۔