خورشید احمد شاہ کا وزیر اعظم کو خط ،سنیئر بیوروکریسی کی ترقیوں میں کی گئی زیادتیوں سے متعلق آگاہ کیا

وفاقی حکومت گریڈ21 سے22 کی ترقیوں میں سینئر افسران کو نظر اندازکرنے کا اقدام جانبدرانہ ہے ، ایسے اقدامات انصاف کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ، سنیئر افسران کے تحفظات دور کرکے ان کا حق دیا جائے ،قائدحزب اختلاف کا نوازشریف سے مطالبہ

بدھ 31 اگست 2016 22:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید احمد شاہ نے وزیراعظم کے نام خط میں کہاہے کہ گریڈ21 سے22 میں ترقیوں میں سندھ اور بلوچستان سمیت دیگرصوبوں کے سنیئر افسران کو نظر انداز کر دیا گیا، وفاقی حکومت کی جانب سے اس طرح کے جانبدارانہ اقدامات کو نہ ہی تو سراہا جا سکتا ہے اور نہ ہی ایسے اقدامات انصاف کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں ، سنیئر افسران کو ان کا حق دیا جائے اور ان کے تحفظات کو دور کیاجائے۔

بدھ کو خورشید شاہ نے وزیر اعظم نوازشریف کے نام خط تحریر کیا ہے جس میں سنیئر بیوروکریسی کی ترقیوں میں کی گئی زیادتیوں سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے لکھا کہ حالیہ دنوں میں وزیر اعظم کی زیر قیادت گریڈ21 سے22 میں ترقیوں کیلئے ہونے والی سی ایس بی اور ایس ایس بی کی میٹنگز میں بہت سے سنیئر افسران کو نظر انداز کر دیا گیا اور ان کو ترقی سے محروم کر دیا گیا اور بہت سے جونیئر افسران کو گریڈ میں ترقی دے دی گئی جس سے وفاقی حکومت کی طرف سے جونیئر آفسرز کی ترقیوں پر سینئر آفسرز میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی اور حد تو یہ ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے کئی سنیئر افسران کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا حالانکہ ان میں سے کچھ افسران بہت سنیئر تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے لکھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس طرح کے جانبدارانہ اقدامات کو نہ ہی تو سراہا جا سکتا ہے اور نہ ہی ایسے اقدامات انصاف کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں۔ انہوں نے تجویز کیا کہ سنیئر افسران کو ان کا حق دیا جائے اور ان کے تحفظات کو دور کیاجائے۔ انہوں نے وزیر اعظم کو یاد دلایا کہ گزشتہ سال بھی اسی طرح سینئر افسران کو نظر انداز کیا گیا تھا اور اس وقت بھی یہ معاملہ وزیر اعظم کے نوٹس میں لایا گیا تھا۔