گورنروں اور وزرا ء کے محلات ختم کرکے بے گھر لوگوں کو مکانات دیں گے ‘سراج الحق

69سال سے قومی وسائل ہڑپ کرنیوالے سانپ اژدھے بن گئے عوام انتخابی رویہ بدلیں ،مرکزی اور صوبائی وزرائے تعلیم میں کسی کا بچہ بھی سرکاری ادارے میں نہیں پڑھتا،حکومت یکساں نظام تعلیم کیلئے ایسی دیر پا اور جامع پالیسی وضع کرے جس میں امیر و غریب کا فرق ختم ہو‘ امیر جماعت اسلامی

بدھ 31 اگست 2016 22:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک توڑنے کی سازش کرنے والے اسی نظام کی پیداوار ہیں ،اقتدار پر قابض طبقہ دراصل قوم کے خزانے پر بیٹھے وہ سانپ ہیں جن کو ووٹ دے دے کر عوام نے اژدھا بنایا ہے اور اب یہ قوم کو کھا رہے ہیں ،برسراقتدار اشرافیہ محلات میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا ہے اور قوم کو چوکیداری پر لگا دیاگیا ہے،جماعت اسلامی ایسا نظام لائے گی جس میں گورنر ،وزیر اعلٰی اور ڈپٹی کمشنر چوکیداری کریں گے اور عام آدمی گھروں میں چین کی نیند سوئے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان کے علاقے گھڑی کپورہ میں مقامی سکول کے زیر اہتمام ٹیلنٹ ایوارڈ تقریب اور بعد ازاں جلالہ میں ایک مقامی سکول کی افتتاحی تقریب اور استقبالئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جلالہ پہنچنے پرامیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق کا مقامی لوگوں نے بڑی تعداد میں والہانہ استقبال کیا۔تقریب سے صوبائی امیر مشتا ق احمد خان اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 69سال سے خود کو آسمانی مخلوق سمجھنے والابے رحم اور ظالم اشرافیہ قوم کی گردنوں پر سوارہے۔یہ لوگ چوک میں سرخ بتی کا احترام کرتے ہیں نہ بینک کے سامنے قطار میں کھڑے ہونا پسند کرتے ہیں۔ہسپتال میں باری کا انتظار کرنا یہ اپنی توہین سمجھتے ہیں ۔یہ طبقہ اشرافیہ کسی قاعدے قانون کی پابندی نہیں کرتا۔یہ ہر جگہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔

ملک میں آئین کی بالا دستی قائم کرنے کیلئے اس طبقہ کو بھی عام آدمی کی طرح قطاروں میں کھڑا کرنے کی ضرورت ہے ۔ہم ایسانظام چاہتے ہیں کہ محمود و ایاز ایک صف میں کھڑے نظر آئیں۔ وی آئی پی کلچر اور اسٹیٹس کو کو دفن کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان غریب نہیں بلکہ وسائل سے مالا مال ملک ہے مگراقتدار پر قابض کرپٹ ٹولہ سارے وسائل خود ہڑپ کر رہا ہے، قومی خزانے پر بیٹھے ان اژدھوں سے ہمیشہ کیلئے نجات حاصل کرنے کیلئے عوام کو اپنا ووٹ دینے کا رویہ بدلنا اور دیانتدار قیادت کو آگے لانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو تعلیم صحت ،روزگار ،چھت اور جان و مال کا تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے مگر حکمرانوں کو اپنی اس ذمہ داری سرے سے احساس نہیں ۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ دو ستمبر کو میں نے وزیر مملکت برائے تعلیم اور ان کے سیکرٹریوں کوملاقات کیلئے بلایاہے تاکہ انہیں نظام تعلیم کی خرابیوں سے آگاہ کیا جائے ۔ حکمران طبقہ کے چند ہزار بچے اولیول جبکہ عوام کے 42لاکھ بچے عام سکولوں سے میٹرک کررہے ہیں گویا یہ حکمران اورغلام پیدا کرنے کا مستقل طریقہ ہے ،انہوں نے کہا کہ یہ کیسے سرکاری ادارے ہیں جن میں سے وفاقی وزیر تعلیم اور صوبائی وزرائے اعلیٰ میں سے کسی ایک کا بچہ بھی نہیں پڑھتا۔

ان لوگوں نے اپنے بچوں کے لیے الگ ادارے بنا رکھے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم ایسا نظام تعلیم دیں گے جس میں عوام کے بچے بھی انہی سکولوں میں پڑھیں گے جن میں وزراء کے بچے پڑھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تعلیم کا بجٹ صرف اڑھائی فی صد ہے ، اس رقم سے زیادہ لاہورمیں میٹرو بس اور اورنج ٹرین پر خرچ کیا جارہا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ یہی حالت شعبہ صحت کی ہے جس پر سو روپے میں سے صرف42پیسے مختص کئے گئے ہیں۔

سانحہ کوئٹہ میں12وکلا صرف اس وجہ سے جان کی بازی ہارگئے کہ ان کو صوبائی دارلحکومت کے سب سے بڑے ہسپتال میں بروقت طبی امداد نہ مل سکی۔انہوں نے کہا کہ میں اس خاتون ڈاکٹر کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے دھماکہ کے فوراً بعد زمین پر پڑے زخمیوں کو طبی امداد پہنچائی اورخاتون ہونے کے باوجودمردوں سے بڑھ کر کام کیا۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ایسا نظام لائے گی جس میں کوئی شہری علاج سے محروم نہ رہے اور پانچ موذی امراض کا علاج سرکاری ہسپتالوں سے مفت ہو۔

متعلقہ عنوان :