سروے آف پاکستان پولیو قطرے پلانے کی مہم اور مائیکروپلاننگ میں بہتری کیلئے جدید ترین جغرافیائی نقشے بناکردے گا،پولیو کے خاتمہ بارے پروگرام اور وزارت دفاع کے ذیلی شعبہ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

بدھ 31 اگست 2016 21:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء ) پولیو کے خاتمہ بارے پروگرام اور وزارت دفاع کے ذیلی شعبہ سروے آف پاکستان کے مابین تعاون کے سلسلہ میں مفاہمتی یادداشت پر دستخطوں کی باوقار تقریب منعقد ہوئی۔یہ تقریب نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینر (این ای او سی )میں منعقد ہوئی۔اس مفاہمتی یادداشت کے تحت سروے آف پاکستان پولیو کے قطرے پلانے کی مہم اور مائیکروپلاننگ میں بہتری کے لیے جدید ترین جغرافیائی نقشے بناکردے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے این ای او سی کے کوآرڈینیٹرڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ پراجیکٹ پروگرام کے تحت ہر ایک اور ہر بچے تک پہنچ کر قطرے پلانے کی کوششوں کا حصہ ہے اور پولیو وائرس کی نگرانی اس پر قابو پانے کی مہم کی منصوبہ بندی ، انفارمیشن مینجمنٹ کے ساتھ ساتھ بروقت تجزیہ کے لیے معیاری طریقہ کار کے ذریعے کام کرنے کابڑا اہم ذریعہ ہوگا اس سے پروگرام کوپولیو کے پھیلا ؤ کے اعداد وشمار کا تجزیہ کرنے اور رجحان کا پتہ چلانے کے بہترین ذرائع میسر آئیں گے جن سے وائرس کے خلاف مناسب طورپر کام کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

(جاری ہے)

مفاہمت کی یادداشت کے تحت اعلیٰ ترین معیاری نقشے بنائے جائیں گے جن سے ویکسینیٹرز اور فیلڈ میں جانے والی ٹیموں کو مختلف علاقوں بارے رہنمائی ملے گی اور پروگرام آپریشنز گائیڈ ہونے کے باعث اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کوئی بھی بچہ قطرے پینے سے محروم نہ رہے۔ روایتی طورپر یونین کونسل کی سطح پر نقشے بنائے گئے تھے جوکہ ویکسینیٹرز کی طرف سے یہ ظاہر کرنے کے کیے استعمال کیے جاتے ہیں کہ کس علاقے کو کونسی ٹیم کور کرے گی جوکہ ٹیموں کی طرف سے ہاتھوں سے بنائے گئے جبکہ کام کے معیاری طریقہ کار کے تحت اب بنائے جانے والے نئے نقشوں کے ذریعے اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان کے تحت تازہ ترین اور مکمل نقشوں کے ذریعے پولیو کے خاتمہ کے پروگرام کی تمام علاقوں اور ہر بچے تک رسائی ہو۔

اس موقع پر ڈپٹی سرویئر جنرل مہر علی نے کہا کہ یہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا تاریخی معاہدہ ہے اور اس میں مختلف پروگرامز اور سیکٹرز میں استعمال کیے جانے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔دریں اثناء پولیو کے خاتمہ کے بارے میں وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے دستیاب جدید ٹیکنالوجیز کو استعمال کرنے کے لیے اسے تاریخی اقدام قراردیا۔جن سے پاکستان میں پولیو کے خاتمہ کی کوششوں کو تقویت ملے گی اور اس مداخل سے درحقیقت پاکستان کے صحت کے نظام کو طویل مدتی بنیادوں پر مستقبل میں صحت عامہ کے لیے خدمات دینے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :