الطاف حسین کیخلاف برطانیہ کو ریفرنس بھیجنا کافی نہیں،عملی اقدامات کیے جائیں،برطانوی حکومت سے شدیداحتجاج کیاجائے،الطاف حسین کو گرفتار کرکے پاکستان لایاجائے

امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد کا بیان

بدھ 31 اگست 2016 20:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف برطانیہ کو ریفرنس بھجوانے کے اقدام کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاہے کہ ریفرنس بھیجنا کافی نہیں بلکہ اس حوالے سے حکومت کوابھی مزید عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔صرف ریفرنس برطانوی حکومت کو بھیجنے سے یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اس سے قبل بھی وزارت داخلہ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل اور منی لانڈرنگ کے مقدمات کے متعلق ایک خط ماضی میں حکومت برطانیہ کو بھیجا تھا مگر اُس کا برطانوی حکام نے مثبت جواب نہیں دیا تھا۔اب حال ہی میں22اگست کی پاکستان کے خلاف تقریر میں بھی متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے ایک بار پھربرطانوی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی اور پاکستان میں بدامنی پھیلائی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کئی مرتبہ ریاست پاکستان اور حساس اداروں کے خلاف برطانیہ میں بیٹھ کر تقریر یں کرچکے ہیں مگر حکومت برطانیہ نے کبھی اس کا نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی الطاف حسین کے خلاف کوئی قانونی کاروائی کی گئی۔اب بھی اگر حکومت نے رسمی طور پر الطاف حسین کے خلاف برطانیہ کو ریفرنس بھجوایا ہے اور اُس کی پیروی نہیں کرنی تو اس کا بھی حسب سابق کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔

حکومت پاکستان کو برطانیہ کے ساتھ اس اہم مسئلے پر شدیداحتجاج کرنا چاہئے اور برطانوی حکومت پر واضح کرنا چاہئے کہ وہ اپنے شہری کو پاکستان میں عوام کو تشددپر اکسانے اور بدامنی پھیلانے پر گرفتار کرکے قانونی تقاضوں کو پوراکرے۔ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس،منی لانڈرنگ اور دیگر مقدمات میں الطاف حسین حکومت پاکستان کو مطلوب ہیں انہیں برطانیہ سے گرفتار کرکے پاکستان لاکر عدالت میں ان پر مقدمات چلائے جائیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان دشمن عناصر کو نشان عبرت بنادینا چاہئے تاکہ آئندہ کسی کو بھی ایسی جرات نہ ہو کہ وہ ریاست اور اُس کے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرسکے۔