سندھ ایپکس کمیٹی اجلاس، کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ

شہر قائد میں فسادی گروہ کو زبردستی اپنی مرضی عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ڈی جی رینجرز سندھ کی اجلاس میں شہری علاقوں کا احساس محرومی ختم کرنے کے لئے صوبے میں رائج کوٹہ سسٹم کو ختم کرنے تجویز

بدھ 31 اگست 2016 19:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی اور عسکری قیادت نے کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کر لیاہے ۔بدھ کو سندھ کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں گورنر سندھ عشرت العباد، کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار ، ڈی جی رینجرزسندھ میجر جنرل بلال اکبر سمیت سندھ کے اعلی حکام شر یک ہوئے ، اجلاس میں کراچی آپریشن کی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔

وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نتائج کے حصول تک کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن جاری رکھا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کے گرد گھیرا مزید تنگ کر دیا گیا ہے، شہر قائد میں فسادی گروہ کو زبردستی اپنی مرضی عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ نے واضح کردیا ہے کہ فلاحی کاموں کی آڑ میں کسی کو بھتا وصول کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہر صورت امن کو قائم رکھنا ہے، امن کی بحالی کیلئے حکومت کی عملداری قائم ہے، سیاسی اور عسکری قیادت کراچی امن کے لیئے ایک ہی پیج پر ہیں، پولیس رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن کی بحالی میں سرگرم عمل ہیں۔

اجلاس کے دوران ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلا ل اکبر نے شہری علاقوں کا احساس محرومی دور کرنے کے لئے سندھ میں کوٹہ سسٹم ختم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرتے ہوئے کہا کہ شہری علاقوں کا احساس محرومی ختم کرنے کے لئے صوبے میں رائج کوٹہ سسٹم کو ختم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ دیہی کوٹہ 60 فیصد جب کہ شہری کوٹہ 40 فیصد ہے، جرائم سے بیزاری کے لئے احساس محرومی کو ختم کرنا ہو گا، صرف آپریشن سے پرامن سندھ کا خواب پورا نہیں ہوگا بلکہ ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں میرٹ پر عمل کرنا ہوگا۔

انہوں نے اجلاس کو ستمبر 2013 میں کراچی میں شروع کئے گئے آپریشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک 848 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا جا چکا ہے جس میں 654 کا تعلق ایم کیو ایم کے عسکری ونگ اور 95 کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے، گرفتار ملزمان نے ٹارگٹ کلنگ کی 5 ہزار 863 وارداتوں کا اعتراف کیا۔ اجلاس کے دوران مشیر قانون سندھ مرتضی وہاب نے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے سندھ حکومت کا تیار کردہ مسودہ پیش کیا جس کے تحت دینی مدارس کو 3 اداروں سے رجسٹریشن کرانی ہوگی۔

اس کے علاوہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق بل دینی مدارس کی مشاورت سے ہی نافذ العمل کیا جائے گا جسے تمام شرکا نے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے تمام فیصلوں پر مکمل عمل درآمد کروایا جائے گا۔