جماعت اسلامی صوبے کی سب سے بڑی سیاسی قوت اور تنظیم بن چکی ہے،مشتاق احمدخان

جماعت اسلامی کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ،2018ء کے انتخابات میں صوبے کی سب سے بڑی پارلیمانی پارٹی کے طور پر ابھریگی ،امیرجماعت اسلامی خیبرپختونخوا

بدھ 31 اگست 2016 19:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے اجتماع عام میں بڑی تعداد میں افراد کو شریک کروا کر ثابت کریں گے کہ جماعت اسلامی صوبے کی سب سے بڑی سیاسی قوت اور تنظیم بن چکی ہے ۔جماعت اسلامی کے کارکنان جماعت اسلامی کا پیغام ہر گھر اور ہر فرد تک پہنچانے کے لیے دن رات ایک کریں۔

جماعت اسلامی کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور 2018ء کے انتخابات میں صوبے کی سب سے بڑی پارلیمانی پارٹی کے طور پر ابھرے گی ۔پاکستان قائم ہوئے 70برس ہونے کو آئے مگر اس پر قابض افراد نے عوام کی فلاح وبہبود اور ترقی ومنزلت کے لیے کچھ نہیں کیا۔عوام الناس کی زندگیوں میں اجالوں کی بجائے اندھیرے بھردیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام پر بننے والے ملک میں انگریزوں کاقانون رائج اور ان کے غلام ابن غلام برسراقتدار ہیں۔

جماعت اسلامی کے اجتماع عام سے لوگوں کو امید دیں گے کہ اس ملک کی تعمیر وترقی اور عوام کی خوشحالی صرف اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان میں ہے ۔ وہ مردان کے علاقے گڑھی کپورہ میں اقراء ٹیلنٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ مشتاق احمدخان نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ۔ علم روشنی ہے اور جہالت اندھیرا، اساتذہ علم کی روشنی پھیلاتے ہوئی جہالت کے اندھیروں کا خاتمہ کریں۔

پاکستان کے بچوں کی اکثریت تعلیم سے محروم ہے اور یہ بچے مزدوری اور مشقت کے کاموں میں مصروف ہیں۔ حکومت غریب بچوں کی مفت تعلیم کا انتظام کرے ۔انہوں نے کہا کہ قوموں کی قسمت کا دھارا اسی وقت بدلتاہے جب لوگ خود اس کا ارادہ کر لیں اور اپنی سمت اور قبلہ درست کر لیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مقدر ناکامی ، بدامنی اور غربت و افلاس نہیں ۔ یہ صورتحال ایک محدود مراعات یافتہ طبقے کی نااہلی اور ہمارے وسائل کی لوٹ کھسوٹ نے پیدا کردی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اسلام دشمن قوتیں بھی پاکستان کو بغض و عداوت کی نظر سے دیکھتی ہیں ۔ان کو معلوم ہے کہ جب بھی پاکستان میں دیانتدار اور جرأت مند قیادت برسر اقتدار آ گئی ، عالم اسلام متحد ہو کر کفر کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دے گا ۔ انہوں نے کہاکہ نوجوان نسل کو اپنا روشن مستقبل یقینی بنانے کے لیے گلے سڑے اور فرسودہ نظام کا خاتمہ کر کے شفافیت و دیانت پر مبنی نظام کے لیے جدوجہد کرناہوگی ۔ ہم کسی چیز میں کسی بیرونی قوت اور ادارے کے محتاج نہیں ۔ ہمارا ملک وسائل سے مالا مال ہے ۔ ہمیں لٹیروں کا منصفانہ احتساب کرنے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان کے وسائل اگر حکمرانوں اور اشرافیہ کی لوٹ کھسوٹ سے محفوظ ہو جائیں تو ہم مقروض ہونے کی بجائے قرض دینے والے بن سکتے ہیں ۔