انڈین مواد اور فلموں کے حوالے سے پارلیمنٹ قانون بنائے ہم عمل کر ینگے چیئر مین پیمرا

بدھ 31 اگست 2016 16:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اگست - 2016ء) پیمرا نے انڈین مواد اور فلموں کے حوالے سے پارلیمنٹ سے قانون بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ قانون بنائے ہم مکمل عملدر آمد یقینی بنائینگے پاکستانی نجی چینلز کو دس فیصد غیر ملکی مواد کھانے کی اجازت ہے چینلز2006ء سے مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں چینلز کو اپنے لائسنس کی شرائط کے مطابق نشریات دکھانے کا پابندی کرینگے کیبل آپریٹرز کو بھی سی ڈی چینلز دو سے پانچ تک چلانے کی اجازت ہے خلاف ورزی کر نے والوں کے خلاف کارروائی کرینگے پاکستان میں غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ پر مکمل پابندی ہے دوکاندار فروخت فوری بند کر دیں عوام بھی خریدنا بند کر یں عمران خان کی شادی کے حوالے سے خبریں نشر کر نے والے چینلز پر جرمانہ کر دیا ہے پی ٹی آئی چیف کو کوئی اعتراض ہے تو عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو پیمرا ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پیمرا ابصار عالم نے کہا کہ بہت عرصے سے لوگوں کا مطالبہ تھا کہ پاکستان میں انڈین مواد کو روکاجائے اس کی شروعات مشرف دور میں ہونی تھی جنہوں نے انڈین مواد کو پاکستانی چینل پر دکھانے کی اجازت دی تھی ۔پاکستان کے نجی چینل کو دس فیصد غیر ملکی مواد دکھانے کی اجازت ہے جس میں چھ فیصد انڈین اور چار فیصد دیگر غیر ملکی شامل ہیں لیکن چینلز 2006ء سے مسلسل اس کی خلاف ورزی کررہے تھے ہم نے اس کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے چینلز کو پابند کیا جائیگا کہ وہ اپنے لائسنس کی شرائط کے مطابق نشریات دکھائیں اور چوبیس گھنٹے میں صرف 86منٹ غیر ملکی مواد دکھایا جاسکے گا جس میں دوبارہ دکھانا بھی شامل ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ جو آپریٹرز غیر قانونی طورپر انڈیا کے چینل دکھا رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کرینگے کیبل آپریٹرز کو سی ڈی چینلز دو سے پانچ تک چلانے کی اجازت ہے لیکن وہ اس کی خلاف ورزی کررہے ہیں اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے کیبل آپریٹرز کے خلاف کارروائی کی جائیگی ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ (ڈائریکٹ ٹو ہوم )پر مکمل پابندی لگا دی ہے امپورٹر سپلائر ز او ر وہ دوکاندار جو ملک بھر میں انڈین باکسز فروخت کررہے ہیں ان کے سے کہا گیا ہے کہ وہ ان کی فروخت فوری بند کر دیں اور دو لوگ گھروں میں این ڈی ٹی ایچ لے رہے ہیں اس کو خریدنا بند کر دینگے کیونکہ اس سے پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔

پیمرا پی ٹی اے انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ایف آئی اے کے تعاون سے کارروائی شروع کریگی پی ٹی اے کے تعاون سے ایسی ویب سائٹ تلاش کررہے ہیں جہاں سے پیسہ باہر جاتا ہے اگر اس فیصلے پر عملدر آمد نہ ہوا تو پندرہ اکتوبر سے سخت کارروائی کی جائیگی ہم 45دن کا وقت دے رہے ہیں کہ ٹی وی چینلز اپنی پروگرامنگ سیٹ کر سکیں اور بھارت سمیت غیر ملکی مواد کو روک سکیں ہم امید کرتے ہیں کہ ٹی وی چینلز اور کیبل آپریٹرز پاکستان کے قانون کی پابندی کرینگے ۔

پندرہ اکتوبر کے بعد یہ اپیل نہیں رہے گی بلکہ کارروائی شروع ہو جائیگی ہم تمام وزرائے اعلیٰ ایف بی آر کے چیئر مین اور سٹیٹ بینک کے گور نر کو بھی غلط لکھ رہے ہیں کہ وہ غیر قانونی چینلز دکھانے والے آپریٹرز ڈی ٹی ایچ اور غیر قانونی پیسہ باہر جانے کے معاملے کو روکیں ۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ماضی پیمرا کی مینجمنٹ نے اس کے خلاف کارروائی نہیں کی چینلز چوبیس گھنٹے میں 86منٹ غیر ملکی مواد دکھا سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ 31اکتوبر کو پاکستان کی ڈی ٹی ایچ کی لائسنس کی نیلامی ہے ہم نے موجودہ براڈ کاسٹرز کو نیلامی کے عمل میں حصہ لینے سے روک دیا ہے ان کے فرنٹ مین بھی حصہ نہیں لے سکتے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں تقریباً تیس لاکھ غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ کنکشنز ہیں جو ملکی معیشت کو سخت نقصان پہنچا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ میوز چینل کو بھی غیر ملکی مواد کے حوالے سے قانون پر عمل کر نا پڑے گا ہم چاہتے ہیں کہ قانون اور آئین کی عمل داری ہے کنٹونمنٹ کے علاقوں میں بھی اس پر مکمل عملدر آمد کروایا جائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ کسی بھی انڈین چینل کے پاس پاکستان میں لینڈنگ رائٹس نہیں ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کاش ہمارے چینلز کشمیر میں مظالم کے خلاف بھی خصوصی پروگرام کریں جس میں میراتھن نشریات بھی شامل ہوں وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے حوالے سے بھی پروگرام کریں کیا اینکرز کو کشمیر کے بچے نظر نہیں آتے ؟ اینکرز روزانہ پاکستان کے آئین اور پارلیمنٹ کو گالی دیتے ہیں ان کو نظر نہیں آتا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی ہورہی ہے انہوں نے 160پروگرام میں ایک بھی پروگرام کشمیر کے حوالے سے نہیں کیا اینکرز کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ کیبل آپریٹرز اپنے سی ڈی چینل پر ایک گھنٹے میں بارہ منٹ سے زیادہ اشتہار نہیں چلاسکتے اس کی بھی خلاف ورزی کی جارہی ہے ہم اس کو بھی روکیں گے ۔

عمران خان کی شادی کی خبر کے حوالے سے چینلز پر جرمانوں سے متعلق سوال پر چیئر مین پیمرا نے کہاکہ تحریک انصاف نے پہلے درخواست دی جس میں تمام چینلز کے خلاف کارروائی کا لکھا جب ہم نے کارروائی شروع کر دی تو کہا گیا کہ بارہ چینلز کو چھوڑ دیں او ر ایک کے خلاف کارروائی کریں جس پر ہم نے کہا کہ کارروائی شروع ہو چکی ہے اور اگر کسی ایک چینل کے خلاف ایسا کیا تو وہ عدالت میں جا سکتا ہے ۔

ابصار عالم نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ جرمانہ کم ہوا ہے اس حوالے سے وہ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں ۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ مشرف نے انڈین فلموں کی سینماؤں میں اجازت دی پارلیمنٹ ہمیں قانون بنا کر دے ہم اس پر عملدر آمد کرینگے اگر عوام کو کسی اشتہار کے حوالے سے بے ہودگی کی شکایت ہے تو وہ آگاہ کریں پیمرا کی شکایت کونسل اس معاملے کو دیکھے گی انہوں نے کہاکہ چینلز کی ریٹنگ کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنارہے ہیں مارننگ شوز کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں کیس ہے آج کل عدالت میں چھٹیاں ہیں ہم عدالتی فیصلے کا انتظار کررہے ہیں ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اتنا اشتہاری مواد نہیں ہوتا کہ چینلز کا پیٹ بھر سکے اب چینلز نے اپنے پروڈکشن ہاؤس بنا لئے ہیں امید ہے اس میں بہتر آئیگی ۔

متعلقہ عنوان :