صومالیہ میں صدارتی محل پر خودکش حملہ ،فوجیوں سمیت20افراد ہلاک،30زخمی

بدھ 31 اگست 2016 12:18

موغا دیشو (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اگست - 2016ء ) صومالیہ کی دارالحکومت موغادیشو میں صدارتی محل کے قریب خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں فوجیوں سمیت 20افراد ہلاک اور 30 سے زائدزخمی ہو گئے ، دھماکے کے وقت ایس وائے ایل ہوٹل میں سیکیورٹی حکام کی میٹنگ جاری تھی اور دھماکے کے باعث ایک وفاقی وزیر اور حکومتی ریڈیو کے بعض صحافی بھی زخمی ہونے والوں میں شامل ہیں جنہیں فوری طور پرموغادیشو کے مدینہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،صدارتی محل کے قریب واقع دونوں ہوٹل حکومتی ارکان سے بھرے رہتے ہیں اور حملے کا مقصد بھی حکومتی ارکان کو نشانہ بنانا ہو سکتا ہے ، دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کر لی ،غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام نے بتایا کہ دہشت گردوں نے بارودی مواد سے بھری گاڑی صدارتی محل کے گیٹ کے قریب لا کردھماکے سے اڑادی، دھماکے سے صدارتی محل کی مین چیک پوسٹ کے قریب واقع دو ہوٹلوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ۔

(جاری ہے)

دھماکا اس وقت کیا گیا جب صبح کے وقت علاقے میں شدید ٹریفک جام تھا۔وزیر اطلاعات محمد عبدی نے اپنے بیان میں کہا کہ دھماکے کے وقت ایس وائے ایل ہوٹل میں سیکیورٹی حکام کی میٹنگ جاری تھی اور دھماکے کے باعث ایک وفاقی وزیر اور حکومتی ریڈیو کے بعض صحافی بھی زخمی ہونے والوں میں شامل ہیں جنہیں فوری طور پرموغادیشو کے مدینہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ہوٹل حکومتی ارکان سے بھرے رہتے ہیں اور حملے کا مقصد بھی حکومتی ارکان کو نشانہ بنانا ہو سکتا ہے ، دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کر لی ۔دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی جبکہ دھماکہ اس قدر زور دار تھا کہ دور دور تک اس کی آواز سنی گئی ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد دھویں کے سیاہ بادل صدارتی محل کے کمپاؤنڈ کے اوپر بھی دیکھے گئے ، دوسری جانب سیکیورٹی حکام کا کہنا تھاکہ انہوں نے بارود سے بھری گاڑی کو صدارتی محل کی جانب بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی مگر دہشت گرد نے صدارتی محل کی چیک پوسٹ کے قریب دھماکا کر دیا ۔دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے تاہم ابھی تک خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضاء ملنے کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی ۔