داعش کا ترجمان ابو محمد العدنانی حلب میں کارروائی کے دوران قتل

بدھ 31 اگست 2016 12:13

دمشق(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اگست - 2016ء) شدت پسند گروپ دولت اسلامی ”داعش“ کے ترجمان ابو محمد العدنانی کو شام کے شمالی شہر حلب میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کر دیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق داعش کی آن لائن نیوز ایجنسی ’اعماق‘ نے ابو محمد العدنانی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور بتایا گیا ہے کہ العدنانی کو ولایی حلب میں ایک فوجی کارروائی کے دوران ہلاک کیا گیا۔

داعش کی جانب سے جاری کردہ بیان میں العدنانی کے قتل کا بدلہ لینے کی دھمکی دی گئی ہے۔’اعماق‘ کی طرف سے داعش کے ترجمان کی ہلاکت کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں تاہم بعض ذرائع بتاتے ہیں کہ العدنانی کو منگل کے روز قدیران چوک میں ایک کار میں فضائی حملے سے اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایک کار پرجا رہا تھا۔

(جاری ہے)

داعش کی طرف سے العدنانی کے قتل کی خبر سامنے آتے ہی امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ داعشی ترجمان کو اتحادی طیاروں نے شمالی شام کے شہر حلب میں الباب کے مقام پر اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایک کار میں سفر کررہا تھا۔

قبل ازیں پینٹاگون کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ داعش کے اہم کمانڈر کو شام میں الباب کے مقام پر نشانہ بنایا گیا ہے تاہم وہ تصدیق نہیں کرسکتے کہ آیا حملے کانشانہ بننے والا داعش کا ترجمان ابو محمد العدنانی ہے یا کوئی اور ہے۔خیال رہے کہ سنہ 1977ء کو پیدا ہونے والے ابو محمد العدنانی کو داعش تنظیم میں اہم ترین مقام حاصل تھا۔

اس کا آبائی تعلق شام کے ادلب شہر میں سراقب کے قریب بنش قصبے سے تھا اور وہ داعشی خلفیہ ابو بکر البغدادی کا مقرب مقتول ابو عمر الشیشانی کے بعد تیسرا اہم کمانڈر سمجھا جاتا تھا۔ البغدادی کی ہلاکتوں کی خبروں کے جلو میں العدنانی کو اس کے جانشین کے طور پر بھی پیش کیا جاتا رہا ہے۔تنظیم میں میں العدنانی کو ’امیر الشام‘ کا عہدہ سونپا گیا۔

اس کے اصل نام سے آگاہی ممکن نہیں ہو سکی تاہم ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ اس کا اصل نام طہ صبحی فلاحہ تھا۔پانچ مئی 2015ء مو امریکی وزارت خارجہ نے داعشی جنگجووٴں کی ایک فہرست جاری کی جس میں ابو محمد العدنانی کی گرفتاری میں مدد دینے پر پانچ ملین ڈالر کا انعام مقرر کیا گیا تھا۔رواں سال جنوری میں یہ اطلاع سامنے آئی تھی کہ العدنانی عراق کی الانبار گورنری میں ایک فضائی حملے میں زخمی ہوا جسے بعد ازاں داعش کے مرکز موصل منتقل کردیا گیا تھا۔ دس سال پیشتر العدنانی نے اپنا سفر القاعدہ سے شروع کیا۔ بعد ازاں شام میں سرگرم النصرہ فرنٹ میں شمولیت اختیار کی اور آخر کار داعش میں شامل ہو گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :