ملیریا کی دوا کا استعمال، سابق برطانوی آرمی چیف نے معافی مانگ لی

بدھ 31 اگست 2016 12:13

لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اگست - 2016ء) برطانیہ کے سابق آرمی چیف نے فوج میں ملیریا کے خلاف متنازع دوا کے استعمال کی اجازت دینے پر معذرت کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ بذات خود اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ لاریم دوا کے دماغ پر اثرات کسی ’آفت‘ سے کم نہیں ہیں۔برطانوی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے تسلیم کیا وہ خود ملیریا سے بچنے کے لیے لاریم استعمال نہیں کرتے۔

فوج کے سابق سربراہ لارڈ ڈینٹ نے کہا کہ اْن کے بیٹے نے یہ دوا استعمال کی تھی جس کے بعد وہ شدید ’دباوٴ‘ کا شکار ہو گیا تھا۔لارڈ ڈینٹ نے بتایا کہ نوے کی دہائی میں افریقہ جانے سے پہلے ملیریا کے علاج کے لیے اْن کے بیٹے کو لاریم کی دو خوراکیں دی گئیں جس کے بعد وہ شدید دماغی مسائل کا شکار ہو گیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اس دوا کے بہت زیادہ منفی اثرات ہیں جن میں ڈپریشن اور خودکشی کے خیالات بھی شامل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بطور فوج کے سربراہ اس مسئلے کو ترجیہی بنیاد پر تسلیم نہ کرنے پر وہ اْن فوجیوں سے جنھیں لاریم دی گئی ’معافی مانگنا‘ چاہتے ہیں۔جب اْن سے یہ پوچھا گیا کہ اْن کے دور میں لاریم دوا زیادہ کیوں تجویز کی گئی تو انھوں نے کہا کہ اْس وقت تک وزارتِ دفاع اس نتیجے پر نہیں پہنچی تھی کہ آیا لاریم زیادہ فائدہ مند ہے یا نقصان دہ۔

متعلقہ عنوان :