ہانگ کانگ میں ہر سال ایک ہزار پاکستانی غیر قانونی طریقوں سے داخل ہوتے ہیں،ہانگ کانگ کے امیگریشن کے ادارے کے سینئر اہلکار رونال ایل ڈبلیو فنگ کی پریس کانفرنس

پیر 29 اگست 2016 21:18

ہانگ کانگ میں ہر سال ایک ہزار پاکستانی غیر قانونی طریقوں سے داخل ہوتے ..

ہانگ کانگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء ) چین کے خصوصی انتظامی خطے ہانگ کانگ میں ہر سال ایک ہزار پاکستانی غیر قانونی طریقوں سے داخل ہوتے ہیں ، مستقبل میں قواعد ضوابط کے خلاف امیگریشن کے تحت کسی کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ملے گی ۔ہانگ کانگ کے امیگریشن کے ادارے کے سینئر اہلکار رونال ایل ڈبلیو فنگ نے اپنے پاکستانی ہم منصب کیساتھ ملاقات کے بعد پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا وہ یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مستقبل میں غیر قانونی امیگریشن کے ذریعے کو بھی ہانگ کانگ میں داخلے کی اجازت نہیں ملے گی ۔

پاکستانی اہلکاروں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ مستقبل میں غیر قانونی امیگریشن کے تحت ہانگ کانگ میں داخل ہونے والے شہریوں پر نظر رکھنے کے لئے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

مٹھی بھر مافیا معصوم لوگوں کو گمراہ کرتا ہے اور غیر قانونی دعوؤں کے ذریعے انہیں ہانگ کانگ میں داخل کیا جاتا ہے جو کہ اپنے آپ کو مہاجرین ظاہر کرتے ہیں ،ایسے لوگوں کا مہاجر ہونے کا دعویٰ قبول نہیں کیا جائے گا ۔

ہانگ کانگ میں داخل ہونے والے غیر قانونی افراد کو یا تو جیل بھیجا جائے گا یا انہیں اپنے ملک بدر کر دیا جائے گا ۔انہوں نے بتایا کہ 1951میں اقوام متحدہ کے کنونشنز برائے مہاجرین اور 1967 کے طے پانے والے پروٹوکولزمیں ہانگ کانگ تک ذکر موجود نہیں ہے اور غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے افراد ہانگ کانگ میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے کے اہل نہیں ہیں ،مثال کے طورپر انہیں مستقبل میں ہانگ کانگ میں رہائش اختیار کرنے کے لئے کوئی بھی قانونی تحفظ حاصل نہیں ہو گا ۔

ہانگ کانگ میں سیر وتفریح کے لئے آنے والے افراد بھی نوکری کرنے کے اہل نہیں ہیں چاہے اس ملازمت سے انہیں اجرت موصول ہو یا نہیں بلکہ ہانگ کانگ حکومت کی ہمشہ سے یہ پالیسی رہی ہے کہ مہاجرین کو کسی بھی طرح سیاسی پناہ فراہم نہیں کی جائے گی ، قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دو سال جیل کی سزا سمیت 50ہزار ڈالرز کے جرمانہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔