ایرانی مسافر طیاروں میں ہتھیاروں اور جنگجوں کی شام منتقلی جاری

تہران امریکا اور یورپ کے ساتھ بڑی ڈیلوں کی تگ و دو میں لگا ہوا ہے جس کے تحت وہ 500 شہری طیارے حاصل کر سکتا ہے، ایران اب بھی دنیا بھر میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ سرپرستی کرنے والا ملک ہے،امریکی جریدے کی رپورٹ

پیر 29 اگست 2016 19:18

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء) امریکی جریدے ’’فوربز‘‘ کی رپورٹ میں ایران کے لیے نئے مسافر طیاروں کی فروخت سے خبردار کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نجی ایرانی کمپنی "ماہان ایئر" ابھی تک خفیہ پروازوں کے ذریعے شامی حکومت کے لیے اسلحہ اور جنگجو پہنچا رہی ہے۔جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تہران امریکا اور یورپ کے ساتھ بڑی ڈیلوں کی تگ و دو میں لگا ہوا ہے جس کے تحت وہ 500 شہری طیارے حاصل کر سکتا ہے۔

"ماہان ایئر" ابھی تک دمشق کے لیے جعلی پرواز نمبروں کا استعمال کر رہی ہے تاکہ بشار الاسد کی فورسز کو ہتھیار اور جنگجو فراہم کیے جاسکیں۔رپورٹ میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ ایران اب بھی دنیا بھر میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ سرپرستی کرنے والا ملک ہے۔

(جاری ہے)

"فوربز" جریدے نے خبردار کیا ہے کہ ایران بین الاقوامی تشویش کا باعث بننے والے اپنے مقاصد کو یقینی بنانے اور دہشت گردی کے لیے اپنی سپورٹ کے واسطے نیوکلیئر معاہدے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

بالخصوص وہ ماضی کے ساتھ ساتھ اب بھی اپنے تجارتی طیاروں کے ذریعے خطرناک کردار ادا کر رہا ہے جیسا کہ شام میں انسانی بحران اپنی حدوں کو چھو رہا ہے اور وہاں خون ریز جنگ کا شعلہ بھڑک رہا ہے۔رپورٹ میں باور کرایا گیا ہے کہ ایرانی تجارتی ہوابازی کی جانب سے، اسلحہ اور عسکریت پسندوں کو شام منتقل کر کے بین الاقوامی جہاز رانی کے اصولوں کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

امریکی جریدے کی رپورٹ ایسے وقت میں شائع ہوئی ہے جب کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی جانب سے ایرانی اسلحے کے یمن منتقل کیے جانے پر امریکی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔امریکا کو اندیشہ ہے کہ پاسداران انقلاب کے ساتھ تعاون کرنے والی کمپنیاں مثلا "ماہان ایئر" وغیرہ، ایران کی قومی فضائی کمپنی "ایران ایئر" کی جانب سے ممکنہ طور پر خریدے جانے والے طیاروں کو حاصل کر لیں گی۔ایرانی قومی فضائی کمپنی 118 ایئربس طیارے خریدنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :