عراق کے شہرکربلا میں شادی کی تقریب پر دہشتگردوں کا حملہ،18افراد ہلاک،26زخمی ،داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

پانچ حملہ آور وں نے خودکش جیکٹوں، گرینیڈ اور رائفلوں سے لیس ہو کر حملہ کیا،ایک بمبار نے خود کو اڑا لیا دیگر چار کو سیکیورٹی فورسز نے ہلاک کردیا،سیکورٹی حکام

پیر 29 اگست 2016 19:17

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء) عراق کے جنوبی شہر کربلا میں شادی کی تقریب کے دوران شدت پسندوں کے حملے میں 18 افراد ہلاک اور26زخمی ہوگئے ، پانچ حملہ آور وں نے خودکش جیکٹوں، گرینیڈ اور رائفلوں سے لیس ہو کر حملہ کیا،داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی پولیس کا کہنا ہے کہ کربلا کے مغربی علاقے عین التمر میں شادی کی تقریب پر ایک خود کش بمبار سمیت 5 حملہ آوروں نے دھاوا بول دیا۔

پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے مشین گنوں سے فائرنگ کی اور تقریب کے شرکاء پر دستی بم بھی پھینکے، جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے، تاہم سیکیورٹی فورسز نے تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔مقامی میڈیا کی رپورٹس میں سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ شادی کی تقریب پر حملہ 2 قبیلوں کے درمیان جھگڑے کی جہ سے کیا گیا۔

(جاری ہے)

شدت پسند تنظیم داعش نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔

عین التمر کربلا شہر سے تقریبا 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ علاقہ صوبہ الانبار کے نواح میں واقع ہے۔کربلا میں محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مرنے والے 18 افراد میں سے 5 افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ حملہ آوروں نے عین التمر کے نواحی علاقے میں عالمی وقت کے مطابق 6:30 بجے حملہ شروع کیا مگر یہ جگہ ان کا اصل نشانہ نہیں تھا۔خیال رہے کہ عراق گذشتہ کئی سالوں سے خانہ جنگی کا شکار ہے، جبکہ امریکا نے متعدد ممالک کے اتحاد سے 2 سال قبل شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تھا جس سے عراق جنگ میں ایک ڈرامائی تبدیلی لائے جانے کا دعویٰ کیا گیا۔

2014 سے 2016 کے درمیان اتحادیوں نے عراق میں 9400 فضائی حملے کیے، جن کا مقصد مقامی فورسز کو شہروں، قصبوں اور سپلائی لائن کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنا تھا۔تاہم فضاء سے لڑی جانے والی یہ بڑی جنگ تاحال جاری ہے اور اس نے عراق کے بنیادی ڈھانچے کو نہ صرف تباہ کردیا ہے بلکہ لاکھوں لوگوں کو ہجرت پر مجبور کیا اور ملک کا نقشہ ہی تبدیل کرکے رکھ دیا۔

متعلقہ عنوان :