ملک میں بوڑھے افراد کی تعداد بڑھ گئی ، زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں ، جنوبی کوریا حکام کی شہریوں سے اپیل

دنیا کے224ممالک میں جنوبی کوریا شرح پیدائس میں کمی کے حوالے سے پانچویں نمبر پر ہے، سنگاپور پہلے ،پاکستان 67نمبر پر ہے

پیر 29 اگست 2016 18:26

سیئول( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 اگست ۔2016ء )جنوبی کوریا میں شرح پیدائش میں کمی اور بوڑھے افراد کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر حکومت نے اپنے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔جنوبی کوریا دنیا میں کم شرح پیدائش کے ممالک میں سے ایک ہے، شرح پیدائش میں اضافے کیلئے حکومت متعدد ہنگامی اقدامات کا اعلان کر رہی ہے جن میں خاندان کی مالی امداد ،بچوں کے بہترمستقبل ،علاج معالجے اور والدین کے لئے طویل میٹرینٹی رخصت جیسی مراعات شامل ہیں۔

کورین وزارت صحت کی طرف سے اعلان کردہ اقدامات پر 44ملین ڈالر خرچ کیے جائیں گے ، گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں برس کے پہلے پانچ ماہ میں 5عشاریہ3فی صد نومولود بچوں میں کمی ہوئی۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جنوبی کوریا نے شرح پیدائش میں اضافے پر اربوں پونڈ خرچ کردیئے مگر1960کے بعد سے آبادی میں کمی آرہی ہے۔

(جاری ہے)

کورین حکومت نے 2020تک موجودہ شرح پیدائش فی خاتون ایک عشاریہ چار سے ایک عشاریہ پانچ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

اس طرح آئندہ برس 20ہزار بچے دنیا میں آنے چاہیے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے224ممالک میں سے جنوبی کوریا شرح پیدائس میں کمی کے حوالے سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے، کمی کے حوالے سیسر فہرست سنگاپور ہے جہاں شرح پیدائش فی خاتون عشاریہ 81 بچے ہیں۔ پاکستان شرح پیدائش میں اضافے کے حوالے سے دنیا میں67نمبر پر ہے جہاں شرح پیدائش فی خاتون 2عشاریہ 75 بچے جب کہ شرح پیدائش میں اضافے کے لحاظ سے دنیا میں نائجر سرفہرست ہے جہاں شرح پیدائش فی خاتون 6عشاریہ67بچے ہیں۔