افغانستان سے ایرانی سپریم لیڈر کا قریبی ساتھی جاسوسی پر گرفتار

پیر 29 اگست 2016 12:37

تہران/کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 اگست ۔2016ء) افغان پولیس نے صوبہ ھرات سے ایک ایرانی ایجنٹ قربان غلامپور کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے ،زیرحراست ایرانی پر الزام ہے کہ وہ خود بھی شام کی جنگ میں بشار الاسد کی وفاداری میں لڑتا رہا ہے اور اب وہ افغانستان میں شام کی جنگ کے لیے جنگجو بھرتی کرنے کے مشن میں مصروف تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے کارندہ خاص کو دو ہفتے قبل ہرات سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اسے مزید تفتیش کے لیے کابل منتقل کردیا گیا ہے۔گرفتار ایرانی ایجنٹ کی شناخت قربان غلامپور کے نام سے کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غلامپور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور عراق کے آیت اللہ علی سیستانی سمیت تین اہم شیعہ لیڈروں کے ماہانہ تقسیم کنندہ کے طور پر کام کر رہا تھا۔

(جاری ہے)

افغان ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ قربان غلامپور نامی ایرانی کی گرفتاری افغانستان میں شام کی جنگ کے لیے جنگجو بھرتی کرنے کے الزام میں عمل میں لائی گئی تاہم اس حوالے سے افغانستان اور ایرانی حکام خاموش ہیں۔

ایرانی رجیم کے مقرب ذرائع ابلاغ اور تنظیموں کی طرف سے قربان غلامپور کی گرفتاری کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ تہران میں قائم عالمی اہل بیت فورم کے رکن حسن اختری نے غلامپور کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :