پاک چین اقتصادی راہداری خطے کیلئے امید کی کرن ہے۔وزیراعظم نوازشریف

چین گوادرپورٹ کونیشنل ہائی وے سے ملانے والےایکسپریس وے کی تعمیرمیں بھی تعاون کررہا ہے،گوادرمیں 23کروڑڈالرکی لاگت سے بننے والا بین الاقوامی ایئرپورٹ دسمبر2017 تک آپریشنل ہوجائے گا،پاکستان نےہرعالمی فورم پرچین کی حمایت کی ہے،اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پررواں سال کام شروع ہوجائیگا،توانائی کے بیشتر منصوبے 2018 میں مکمل ہوجائیں گے۔محمد نوازشریف کا اقتصادی راہداری کانفرنس وایکسپوکی افتتاحی تقریب سے خطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 29 اگست 2016 11:26

پاک چین اقتصادی راہداری خطے کیلئے امید کی کرن ہے۔وزیراعظم نوازشریف

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 اگست۔2016ء) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری خطے کیلئے امید کی کرن ہے جو خطے کا مستقبل تبدیل کردے گی،گوادرپورٹ سٹی سی پیک منصوبے کے ماتھے کا جھومر ہے اور وہاں بندرگاہ کی تعمیر تکمیل کے آخری مراحل میں ہے،چین ایکسپریس وے کی تعمیر میں بھی تعاون کررہا ہے جو گوادر پورٹ کو نیشنل ہائی وے منسلک کرے گا اور اس پر 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی،گوادر میں 23 کروڑ ڈالر کی لاگت سے بننے والا بین الاقوامی ایئرپورٹ دسمبر 2017 تک آپریشنل ہوجائے گا۔

اسلام آباد میں اقتصادی راہداری کانفرنس اور ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ گوادر کو ماڈل اسمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کیلئے چین کے کے ساتھ مل کر ماسٹر پلان پر بھی کام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے مل کر کام کریں گے، پاکستان نے ہرعالمی فورم پر چین کی حمایت کی، سی پیک منصوبوں سے ملک میں خوشحالی کا نیادور آئے گا اور غربت ختم ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر رواں سال کام شروع ہوجائے گا، منصوبوں سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے،توانائی کے بیشتر منصوبے 2018 میں مکمل ہوجائیں گے۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ سی پیک منصوبے میں 10 ارب روپے صرف سڑکوں کاجال بچھانے پرخرچ کئےگئے، اقتصادی راہداری کے اثرات وسیع اور مستقل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ توانائی کے شعبے میں35ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کی جارہی ہے، پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے۔پاک چین دوستی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات باہمی اعتماد اور ایمانداری پر مشتمل ہیں اور نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین نے ہر مشکل میں پاکستان کی مدد کی اور اقتصادی مشکل میں بھی چین نے پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین دنیا بھرمیں پاکستان کے تشخص کا دفاع کررہا ہے، اقتصادی مشکل میں چین نے پاکستان کو اکیلا نہیں چھوڑا،ملکرکام کرنے سے خطے میں امن اور معاشی استحکام آسکے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین 2018 میں مشترکہ سٹیلائٹ لانچ کرینگے،اقتصادی راہداری علاقائی روابط کو مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہو گی،موٹرویزآئندہ 2سال میں مکمل ہو جائیں گی۔

چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی راہداری میں وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی دلچسپی قابل تعریف ہے۔اقتصادی راہداری سے پاکستان میں تیزترین ترقی ہوگی،چین کی معروف اورتجربہ کارکمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جس سے پاکستان کے عوام کو فائدہ اور روزگار ملے گا۔چینی سفیرکا کہنا تھا کہ چین پاکستان کو ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتا ہے،منصوبوں کی تکمیل سے چین کا خطے کی ترقی کا خواب پورا ہوگا۔

وزیراعظم نوازشریف نے اسلام آباد کے پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹرمیں سی پیک ایکسپو اینڈ سمٹ کا افتتاح کیا، اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال موجود تھے۔نمائش میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزادکشمیرسمیت توانائی اور دیگر شعبوں میں نمایاں مقام رکھنے والی کمپنیوں کے اسٹال لگائے گئے ہیں۔ایکسپومیں چین کی 100 سے زائد کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو حصہ لے رہے ہیں۔