برقینی پر عائد پابندی برقرار رکھیں گے، تین میئرزکا اعلان

ہفتہ 27 اگست 2016 13:35

پیرس ۔ 27 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 اگست۔2016ء) فرانسیسی عدالت کی جانب سے ساحلی قبصے ویلنو لوبٹ میں برقینی پر عائد متنازع پابندی کے معطل ہونے کے بعد 3 میئرز نے کہا ہے کہ وہ اس پابندی کو برقرار رکھیں گے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک روزقبل اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ برقینی پر سنجیدہ اور واضح طور پر پابندی بنیادی حقوق کی آزادی، عقائد اور افراد کی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔

میئرزکو خبردار کیا جا رہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے پر توجہ دیں تاہم اس پر پابندی عائد کرنے والے 26 میں سے تین میئرز کا کہنا ہے کہ وہ اس پابندی کو برقرار رکھیں گے۔ادھر انسانی حقوق اور اینٹی اسلام فوبیا ایسوسی ایشن، جس نے عدالت کی توجہ برقینی پر عائد پابندی کی جانب مبذول کروائی تھی، کے وکیل پیٹرس سپینسو نے کہا ہے کہ اگر میئرز عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کریں گے تو وہ ہر کیس کو عدالت میں لے کر جائیں گے۔

(جاری ہے)

عدالت برقینی پر پابندی کی قانونی حیثیت کے حوالے سے اپنا حتمی فیصلہ بعد میں سنائے گی۔عدالت کے باہر وکیل کا کہنا تھا کہ برقینی پہننے پر جن لوگوں کو جرمانہ ادا کرنا پڑا وہ اپنی رقم کی واپسی کا دعویٰ بھی کر سکتے ہیں فرانس میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے ملک کے 26 علاقوں میں ساحلِ سمندر پر برقینی پر عائد پابندی ختم کرنے کے لیے فرانس کی اعلیٰ ترین عدالت سے رجوع کیا تھا۔