وزیر اعظم کی طرف سے شندور، گرم چشمہ اور کالاش ویلی روڈ ایک عظیم تحفہ ہے، شہزادہ افتخارالدین
چترال اپنی جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے، سڑکوں کی تکمیل سے وادی کالاش اور گرم چشمہ سارا سال ٹورزم کے لئے کھل جائیں گے،رکن قومی اسمبلی کاتقریب سے خطاب
جمعرات 25 اگست 2016 20:39
چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخارالدین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طرف سے شندور، گرم چشمہ اور کالاش ویلی روڈ ایک عظیم تحفہ ہے جن کی تکمیل کے بعد علاقے میں خوشحالی وترقی کی نئی راہیں کھل جائیں گی اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے اور ٹورزم کا شعبہ اپنے عروج پر ہوگا جبکہ معدنیات کے ساتھ ساتھ سنگ مر مر کے ذخائر سے بھی بھر پور استفادے کیا جانا ممکن ہوگا۔
جمعرات کے روز ایک مقامی ہوٹل میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام انجینئر پرکاش ڈائرکٹر پلاننگ اور دوسروں کی معیت میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف گزشتہ سال چترال کے عوام کے ساتھ کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کیا اور تینوں سڑکوں کے لئے مجموعی طور پر 13ارب روپے منظور کئے ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ چترال اپنی جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے اور ان سڑکوں کی تکمیل کے بعد اسے اقتصادی راہداری کا متبادل راستہ بھی بنایا جاسکتا ہے کیونکہ موجودہ حالت میں صوبہ خیبر کے کئی اضلاع بشمول قبائلی علاقہ جات اور وادی پشاوراس روٹ سے محروم رہ جائیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ ان سڑکوں کی تکمیل سے وادی کالاش اور گرم چشمہ سارا سال ٹورزم کے لئے کھل جائیں گے اور یہاں سیاحت کی بڑھتی ہوئی انڈسٹری کی وجہ سے فی کس آمدن کئی سو گنا بڑھ جائے گا اور چترال صوبے کا امیر ترین ضلع بن جائے گا جہاں ملک کے دیگر علاقوں کے افراد بھی روزگار حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ان کی درخواست پر اقتصادی راہداری کے متبادل راستے کو چترال سے گزارنے کا سنجیدگی سے جائز ہ لیا جارہا ہے ۔ ایم این اے شہزادہ افتخار نے کہاکہ چترال کے بروغل سے خنجراب پاس کا فاصلہ بھی موجودہ روٹ سے کم از کم 300کلومیٹر کم ہوگا اور مستقبل کے حوالے سے یہ بھی اسٹریٹیجک اہمیت رکھتی ہے اور اس تناظر میں موجودہ سڑکوں کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ ایم این اے افتخار نے مزید کہا کہ چکدرہ چترال روڈ کے ساتھ اندرونی سڑکوں کی تکمیل کے بعد چترال کا بیرونی دنیا کے ساتھ رابطہ مکمل طور پر قائم ہوگا اور یہاں پن بجلی کی 25ہزار میگاواٹ کی پیدواری گنجائش سے استفادہ کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہاکہ چترال کی محل وقوع کے لحاظ سے اہمیت کو واضح کرنے کے لئے چترال میں 'اقتصادی راہداری میں چترال کی اہمیت ـ'پر نیشنل سطح پر کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ اس موقع پر انجینئر پرکاش نے تینوں سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ان کی ڈیزائننگ کے لئے کنسلنٹ کی خدمات حاصل کئے جاچکے ہیں اور پی سی ون کی تیاری کے بعد اگلے سال 30جون کو کام کا باقاعدہ آغاز ہوگا اور دو سال کے اندر اندر پایہ تکمیل کو پہنچے گا ۔ انہوں نے کہاکہ زمین کی ساخت کے لحاظ سے یہاں معیاری سڑک کی تعمیر بہت ہی سہل ہے جس پر لاگت بھی دوسرے علاقوں کی نسبت کم آئے گی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ سڑکیں ایشیاء ہائے ویز نیٹ ورک کا حصہ ہوگا اور بین الاقوامی معیار کے عین مطابق تعمیر ہوں گے۔ اس موقع پر ضلع کونسل چترال کے رکن شہزادہ خالد پرویز بھی موجود تھے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن عدالت نے 6 مئی تک معطل کردیا
-
ملیریا پرقابو پانے کےلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئرمین سینیٹ کا ملیریا کے عالمی دن کے موقع پر پیغام
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.