پانچ سالہ بیٹے کو نہر میں پھینک کر سفاکی سے قتل کرنے کے بعد اغواء کا ڈرامہ رچانے والے باپ کو گرفتار کر لیا گیا

پہلی بیوی کو طلاق دیکر دوسری شادی کی ، جائیدار کے تنازع کے باعث اسی کے کہنے پر بچے کو نہر میں پھینکا ‘ ملزم احمد اسد اﷲ کا اعتراف

جمعرات 25 اگست 2016 18:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) پانچ سالہ بیٹے کو نہر میں پھینک کر سفاکی سے قتل کرنے کے بعد اغواء کا ڈرامہ رچانے والے باپ کو گرفتار کر لیا گیا ، ملزم نے اعترف کیا ہے کہ میں نے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے کر عظمیٰ پروین سے شادی کر لی تھی ، جائیدار کے تنازع کے باعث اسی کے کہنے پر بچے کو نہر میں پھینکا ۔انویسٹی گیشن پولیس شالیمار نے پانچ سالہ بیٹے محمد احمد کو نہر میں پھینک کر سفاکی سے قتل کرنے کی واردات میں ملوث مقتول بچے کے سگے باپ احمد اسداﷲ کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات بتاتے ہوئے ایس پی سول لائنز علی رضا نے کہا کہ 17 اگست2016 کواحمد اسد اﷲ نامی شہری نے تھانہ شالیمار میں درخواست دی کہ وہ اپنے 5 سالہ بیٹے محمد احمد کو لیکر باغبانپورہ بازار آیا اور بچے کو موٹر سائیکل پر بٹھا کر بازار کے اندر چلا گیا اور کچھ دیر بعد جب واپس آیا تو میرا بچہ موٹر سائیکل سے غائب تھا۔

(جاری ہے)

مجھے شبہ ہے کہ نامعلوم افراد نے میرے بیٹے کواغوا کر لیاہے جس پر پولیس نے تھانہ شالیمار میں محمد احمد کے اغواکا مقدمہ درج کرلیا ۔

پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیامدعی مقدمہ کے متضاد بیانات کے باعث اس کا موبائل فون ڈیٹا کا ریکارڈ حاصل کیا گیاتو یہ بات سامنے آئی کہ 17 اگست وہ کو باغبانپورہ آیا ہی نہیں۔اس حقیقت کے سامنے آتے ہی سی سی پی او کیپٹن (ر)محمد امین وینس نے DSP مغلپورہ عثمان حیدر کو خود مقدمہ کی تفتیش کرنے کے لئے کہا۔ اسی دوران 22 اگست کو ایک پانچ سالہ بچے کی لاش بی آر بی نہر مصطفی آباد ضلع قصور سے پولیس کو ملی جسے مغوی محمد احمد کے دادا نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور میں شناخت کر لیا۔

اس کے بعد پولیس نے ملزم احمد اسد اﷲ کو حراست میں لیکر تفتیش کی تو اس نے اپنے بچے کو قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے کر عظمیٰ پروین سے شادی کر لی تھی میری پہلی بیوی سے پانچ سالہ بچہ محمد احمد تھا اسی دوران میری دوسری بیوی سے بھی ایک بیٹا پیدا ہو گیا جس کی عمر 20/25 دن ہے مجھے ڈر تھا کہ محمد احمد بڑا ہو کر جائیداد کے حصول کے لئے تنازع پیدا کرے گالہذا اسے راستے سے ہٹانے کے لئے میں نے اپنی دوسری بیوی عظمیٰ پروین اپنے سسر چاند خان اور محمد اکمل سے ملکرمنصوبہ بنایا کہ آض کل بچوں کے اغوا کے واقعات پر پولیس فوری کاروائی کرتی ہے لہذا بچے کے اغوا کر پرچہ درج کروا کر اسے نہر میں پھینک دیں گے اور الزام نامعلوم اغٖوا کار پر آئے گابچے کوقتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور منصوبے کے تحت 18 اگست کو طے شدہ پروگرام کے مطابق میں اپنے بیٹے محمد احمد کو موٹر سائیکل پر بٹھا کر بی آر بی نہر موضع نتھو کی پل کے قریب لے گیااور بیٹے کو پانی دکھانے کے بہانے نہر کے کنارے کھڑا کر کے اسے نہر میں دھکا دے دیا اور خود اغوا کا مقدمہ درج کروانے تھانہ شالیمار آگیا۔

پولیس نے دیگر ملزموں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں ۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سلطان چوہدری نے معصوم بچے کو قتل کرنے پرسگے باپ کو گرفتار کرنے پرڈی ایس پی مغلپورہ اور پولیس ٹیم کے دیگر ممبران کے لئے نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیاہے ۔

متعلقہ عنوان :