ایس ای سی پی نے غیر بینکی مائیکرو فنانسنگ انضباطی فریم ورک متعارف کروا دیا

جمعرات 25 اگست 2016 18:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) ایس ای سی پی نے ما ئیکرو فنانس کے شعبے کواپنے قواعد کے تحت لانے کے لئے غیر بینکاری مائیکروفنانس انضباطی فریم ورک متعارف کروا دیا ہے چیئر مین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے کراچی میں’’کریڈٹ سکورنگ ماڈل‘‘ کے موضوع پر ایک کانفرنس اور ’’پاکستان مائیکروفنانس کے جائزہ‘‘ کے لانچ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ فریم ورک سٹیک ہولڈروں بشمول مائیکرو فنانس صنعت کے شرکا کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد متعارف کروایا گیااور مقصد شعبے کی تیز رفتار ترقی کے لئے روکاوٹوں کو دور کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس فریم ورک کے تحت ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹر شدہ غیر منافع بخش تنظیمیں(این بی ایف سیز) غیر بینکاری مائیکروفنانس کاروبار کے لائسنس کے لئے براہِ راست درخواست دے سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

جب کہ بطور پٹہ دار یا سرمایہ کاری مالیات کمپنی کام کر نے والی موجودہ موجودہ این بی ایف سیز بھی مذکورہ لائسنس حاصل کرسکتی ہیں۔ اس شعبہ سے منسلک اداروں کی سہولت اور نمو کے لئے غیر بینکاری مائیکرو فنانس کمپنیوں کے لئے مطلوباتِ سرمایہ کو کم سے کم سطح پر رکھا گیا ہے۔

ضوابط برائے غیر بینکاری مائیکرو فنانس کمپنیاں(این بی ایم ایف سی) کے متعارف کروانے سے، اس اہم ترین شعبہ کو بہتر انداز میں چلانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مائیکروفنانس بینکوں کو پہلے کی طرح سٹیٹ بینک ہی منضبط کرے گا جب کہ اس شعبے کا بقیہ حصہ ایس ای سی پی کے ذریعے ضابطہ کار میں لایا جائے گا۔ انہوں نے شرکا کو بتایا کہ دو این بی ایم ایف سیز کو لائسنس جاری کئے جا چکے ہیں اور مزید ۱۱ ایسی درخواستیں مختلف مراحل پر زیرِ غور ہیں۔

ایس ای سی پی کے چیئرمین نے بتا یا کہ چھ ارب تیس کروڑ روپے مالیت کی حامل پاکستان مائیکروفنانس سرمایہ کاری کمپنی کو مالیاتی خدمات برائے سرمایہ کاری کیلئے لائسنس جاری کیا گیا ہے۔یہ کمپنی اب مائیکرو فنانس اداروں کو ان کی سرمایہ کاری ضروریات پورا کرنے کے لئے سرمایہ فراہم کر سکے گی۔

متعلقہ عنوان :