کوئٹہ کوجعفرآباد سے پانی کی فراہمی کے پلاننگ پر کام شروع کردیا ہے،شیخ نواز

منصوبے کے تحت جعفرآباد کے8500کیوسک میں سے 120کیوسک پانی کوئٹہ کو فراہم کیا جائیگا،سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بلوچستان

جمعرات 25 اگست 2016 17:41

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء ) سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بلوچستان شیخ نواز نے کہا ہے کہ کوئٹہ کوجعفرآباد سے پانی کی فراہمی کے پلاننگ پر کام شروع کردیا ہے اس منصوبے کے تحت جعفرآباد کے8500کیوسک میں سے 120کیوسک پانی کوئٹہ کو فراہم کیا جائیگاجدید ترین 8پمپوں کے ذریعے پانی کی پمپنگ کرکے 7500فٹ کی بلندی پر پانی کوئٹہ کو فراہم کیا جائیگا 5فٹ چوڑا پائپ کے ذریعے کوئٹہ کو پانی فراہم کرینگے جس سے کوئٹہ کی عوام کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے پانی کی کمی سے چھٹکارا اور ٹینکر مافیا کا خاتمہ ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لیے چالیس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں سے 10ارب روپے پروجیکٹ کے حوالے کردیئے گئے ہیں منصوبے کی تکمیل دو سے تین سال کے عرصے میں مکمل کی جائیگی اس منصوبے سے صرف اور صرف کوئٹہ کو پانی فراہم کیا جائیگا ژوب‘ بولان ‘ذوران‘ کوباش سے کوئٹہ کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ اس لئے شامل نہیں کیاگیا ہے کیونکہ اس کی بنیادی وجہ وہاں کا موسم ہے ہمیں ڈر ہے کہ ان علاقوں میں اگر بارش نہیں ہوگی تو وہاں خشک سالی سے ہمارا منصوبہ بھی ناکام ہوسکتا ہے کیونکہ خشک سالی کی صورت میں ان علاقوں میں پانی ختم ہوجائیگا جس کے بعد ہمارے خرچ کئے گئے پیسوں کی کوئی اہمیت نہیں رہے گی اور یہاں پر لوگوں کے پاس واٹر رائٹس کا ہونا بھی رکاوٹ تھا انہوں نے کہا کہ نصیر آباد ڈویڑن سے کوئٹہ کو پانی کی فراہمی سے وہاں کی پانی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا دنیا کے ہر معاشرے مذہب اور حکومت میں سب سے پہلے پینے کے پانی کی فراہمی کو اہمیت دی جاتی ہے جبکہ زراعت اور دیگرشعبے بعد میں آتے ہیں اس وقت ہم تین فیصد پانی پینے جبکہ97فیصد دیگر شعبوں اور دیگر ضروریات کے لیے استعمال کرتے ہیں کچی کینال کے 8500کیوسک پانی میں سے صرف 120کیوسک پانی کوئٹہ کو فراہم کیا جائیگا جو کہ وہاں کے ٹوٹل پانی کا 1.4فیصد ہے انہوں نے کہا کہ اس جدید دور میں دنیا کے کسی ملک میں پانی کی فراہمی کے لیے بلندی کسی صورت اڑے نہیں آئیگی بالکل اسی طرح کوئٹہ کو 7500فٹ کی بلندی پر واقع ہونے سے پانی اوپر لے جانے میں ہمیں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوگا اس کے لیے 8جگہوں پر پمپ اور 8بوسٹنگ اسٹیشنز بنارہے ہیں اور پانی کے لیے مین تالاب بنائے جائینگے انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد واسا کی تنظیم نو بھی کریگی اور واسا کے ذریعے یہ پانی کوئٹہ میں سپلائی کیا جائیگا ہم اس بات پر غور کررہے ہیں کہ واسا کو پبلک ہیلتھ انجینئر نگ میں ضم کریں یا پھر اس کو ایک ایجنسی بنادے جس کے ذریعے کوئٹہ کوپانی کی فراہمی کی جائے اور ماہانہ کی بنیاد پر ایک ہزار روپے فی گھر رکھے جائے تا کہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے پروجیکٹ کی مینٹینینس اور دیگر اخراجات پر خرچ کیا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :