پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کوکیفرکردارتک پہنچایاجائے ‘استحکام پاکستان کانفرنس

الطاف حسین اور ایم کیو ایم کی قیادت پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے، ایم کیو ایم کے محب وطن کارکنان الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کریں،حکومت میڈیا ہاؤسز کی سکیورٹی کو یقینی بنائے،بلوچستان میں کھلی بھارتی مداخلت کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کیے جائیں،دنیا بھر کے اسلامی ممالک عالمی سطح پر متحدہ مسلم بلاک تشکیل دیں اور اسلامی اقوام متحدہ کا اعلان کریں‘پیرعرفان شاہ،شاہد غوری،صاحبزادہ رضائے مصطفی،پیر ابوبکر،پیرجاوید کاظمی،میاں ولید ، قاری زوار بہادر،مولانامحمدعلی نقشبندی ودیگر کاقومی یکجہتی کشمیر واستحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب

بدھ 24 اگست 2016 22:02

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 اگست ۔2016ء) تحفظ ناموس رسالت محاذکے زیراہتمام مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف اورآپریشن ضرب عضب وپاک فوج کی حمایت اوردہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی ایکشن پلان پرعمل درآمدکوبہترکرنے کی تحریک کے لیے ایوان اقبال میں قومی یکجہتی کشمیرواستحکام پاکستان کانفرنس منعقدہوئی جس میں اہلسنت وجماعت کی مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین،علماء ومشائخ اورزندگی کے مختلف طبقات کے نمائندہ افرادنے شرکت کی کانفرنس کی صدارت محاذکے صدر پیر صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی نے کی۔

کانفرنس سے خطاب پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شاہدغوری نے کہاکہ وطن عزیز کی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کوکیفرکردارتک پہنچایاجائے۔

(جاری ہے)

الطاف حسین اور ایم کیو ایم کی قیادت پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے، ایم کیو ایم کے محب وطن کارکنان الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کریں۔حکومت میڈیا ہاؤسز کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔

بلوچستان میں کھلی بھارتی مداخلت کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کیے جائیں،دنیا بھر کے اسلامی ممالک عالمی سطح پر متحدہ مسلم بلاک تشکیل دیں اور اسلامی اقوام متحدہ کا اعلان کریں۔حکومت دہشت گرد تنظیموں کوفعال ہونے سے روکنے کیلئے فوری اقدامات کرے ،ضرب عضب کے دوران گرفتار اور ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے مسلک وملک کی نشاندہی کی جائے۔

کانفرنس سے جماعت اہل سنت کے رہنما پیر سیدعرفا ن شاہ،پیر میاں محمدابوبکر شرقپوری ،میاں ولید احمدشرقپوری،مفتی گل احمد،پیر جاوید سعید کاظمی،پیر کرامت علی شاہ ،بیرسٹر وسیم الحسن ،سیدبوعلی شاہ،ڈاکٹرحسیب قادری،مولانا محمدعلی نقشبندیودیگر نے خطاب کیاجبکہ ارشد گردیزی،مولانا اصغر نورانی،طاہر شہزاد،مولانا نعیم نوری،مولانا نصیر نورانی،ضیاء الحق نقشبندی،پیر ذوالفقار احمدہاشمی،مماز ربانی،احسان الحق صدیقی،قاری شفیق اﷲ،مفتی عمران حنفی،مفتی انتخاب احمد نوری،پیر معاذ ا لمصطفیٰ اوربلال شاہ سینکڑوں ناظمین ،مدرسین سمیت عامۃ الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

کانفرنس سے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے پیر سید عرفان شاہ نے کہاکہ اہل سنت وجماعت کی جملہ تنظیمات اورمدارس آپریشن ضرب عضب کی بھر پور حمایت کرتے ہیں ۔مدارس اہل سنت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کے ساتھ ہیں کانفرنس سے پنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر حسیب قادری نے کہاکہ خود کش حملہ آور پیدا کرنے والے مدارس کو دینی مراکز کہنا درست نہیں ہے۔

دینی مدارس اسلام کے ناقابل تسخیر قلعے اور رشد و ہدایت کے مراکز ہیں۔ہم دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے مدارس سے لاتعلقی اور بیزاری کا اظہار کرتے ہیں۔کانفرنس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے پیررضائے مصطفی نقشبندی نے کہاکہ مدارس اہل سنت استحکام پاکستان کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔مدارس اہل سنت میں نفرت اور انتہاء پسندی کا درس نہیں دیاجاتا۔

قیام پاکستان کی مخالفت کرنے والے مکتبہ فکر کے مدارس دہشت گردی کے اڈے بنے ہوئے ہیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیرسٹروسیم الحسن نے کہاکہہماری وفاداری اسلام اور پاکستان کے ساتھ ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی گل احمدنے کہاکہپوری قوم کے دل کشمیر ی عوام کے ساتھ ڈھڑکتے ہیں،بھارت جارجیت کامعاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید بوعلی شاہ نے کہاکہ دوقومی نظریہ اور نظریہ پاکستان سے انحراف کرنے والے عناصر ملک عزیز میں امن نہیں چاہتے پاکستان مشائخ اہل سنت نے بنایا تھا اوراس کو بچانے کے لیے اہل سنت ہر کسی کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمدعلی نقشبندی نے کہاکہدہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے لیے حکومت ،فوج اور ریاست کے تمام اداروں کو ایک پیج پر ہونا چاہیے اسلامی ریاست کی پاک فوج کے خلاف ہتھیار اٹھانیو الے خوارج کو ختم کیے بغیر ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

کانفرنس میں منظورکی قراردادوں میں مطالبہ کیاگیاکہ صوبائی اسمبلیوں،قومی ا سمبلی اورسینیٹ میں الطاف حسین پر غداری کامقدمہ چلانے کی قراردادیں منظور کی جائیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں دہشت گردی کا شکار ہونے والے خاندانوں کی مکمل کفالت کے لیے مستقل نظام وضع کرے۔کالعدم تنظیموں کو جہاد کے نام پر چندہ اکٹھا کرنے سے روکاجائے۔حکومت واضح اور دوٹوک اعلان کرے کہ قانون ناموس رسالت میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

اہل سنت کے ساتھ امتیاز سلوک ناقابل برداشت ہے ۔حامد سعید کاظمی کو فی الفور رہاکیاجائے ا ورسنی تحریک کے سربراہ انجینئر ثروت اعجاز قادری پر پنجاب میں داخلے کے حوالے عائد پابندی ختم کی جائے۔موٹروے پر درودوسلام کے اترئے گئے بورڈز کے دوبارہ نصب کیاجائے۔کانفرنس کے اختتام پر ملک وقوم کی سلامتی کے لئے خصوصی دعاکرائی گئی۔

متعلقہ عنوان :