مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہارکی حمایت اور پاک بھارت کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں، امریکہ

بدھ 24 اگست 2016 12:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 اگست۔2016ء) امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار کی حمایت اور پاکستان اور بھارت پر تعلقات بہتر بنانے کیلیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی سطح کے مذاکرات میں تعاون کرنے کیلیے تیار ہیں۔

واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ خطے کے استحکام کیلیے پاکستان اور بھارت کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست مذاکرات چاہتے ہیں اور امریکا دونوں ملکوں کے درمیان ہر سطح پر مذاکرات میں مدد کیلئے تیار ہے۔امریکا کشیدگی میں کمی کیلیے جنوبی ایشیا کے دونوں پڑوسی ممالک کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر اور بنگلور میں آزادی اظہار کی حمایت کرتے ہیں، جمہوری ملک میں عوام کو پرامن مظاہروں کا حق حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بحالی کیلئے کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خوش آئند ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں استحکام اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ پاکستان، بھارت کے درمیان اعلیٰ سطح پر مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، خطے کے اسٹریٹجک استحکام کے لیے دونوں ملک تحمل سے کام لیں۔مارک ٹونر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے سی ٹی بی ٹی پر دستخط کی پیش کش کا جواب بھارت کو دینا ہے،تاہم اس کی عملی صورت یہی ہے کہ دونوں ممالک سی ٹی بی ٹی پر دستخط کردیں۔

ایک سوال کے جواب پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستانی سیکورٹی فورسز کی جانب سے متحدہ کے کارکنوں کی گرفتاریوں ، میڈیا ہاؤس پر حملوں اور متحدہ کے مرکز نائن زیرو کو سیل کیے جانے کی خبروں سے آگاہ ہیں۔ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں تنقید کی حوصلہ افزائی کی جانے چاہئے، تنقید کرنے والی آوازوں کو خاموش نہیں کرانا چاہئے، آزاد رائے اور تنقید سے جمہوریتیں مضبوط ہوتی ہیں تاہم کسی بھی قسم کا اظہار پرامن طریقے سے ہونا چاہئے۔