سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا پاکستان کے خلاف الطاف حسین کی ہرزہ سرائی پر شدید برہمی کا اظہار،الطاف حسین دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، ریاست اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے،اراکین کا مطالبہ

منگل 23 اگست 2016 22:50

اسلام آباد ۔ 23 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 اگست ۔2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان کے خلاف الطاف حسین کی ہرزہ سرائی پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے ، چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان ہر چیز سے بالاتر ہے ،کمیٹی پاکستان کے خلاف بولنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیر مین کمیٹی سینیٹر رحمن ملک کی صدارت میں ہوا، انہوں نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز پر حملہ اظہار رائے آزادی پر حملہ ہے، ذمہ دار حملہ آوروں کے خلا ف سخت کارروائی کی جائے، آئی جی سندھ اور ہوم سیکرٹری سندھ کمیٹی کو رپورٹ پیش کریں ۔

سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ الطاف حسین دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، ریاست اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر مختار اعجاز دھامرا نے بھی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور پنجاب میں بچوں کے اغواء کی وارداتوں میں اضافے کے بارے میں کہا کہ اغواء شدہ بچوں کو دہشت گرد کارروائیوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بچوں کا خوف ختم کرنے اور والدین کا اعتماد بحال کرنے کیلئے صوبوں میں ٹاسک فورس قائم کی جائے ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان کی سائبر حدود غیر محفوظ ہیں،انسداد کیلئے سخت ترین قوانین بنانے چاہیے سائبر بل سینیٹر شاہی سید کی کمیٹی کا بہترین قدم ہے لیکن سائبرسیکورٹی کے اقدامات بھی کرنے پڑیں گے ۔

کمیٹی اپنے آئندہ اجلاس میں تمام فریقین کی مشاورت سے بہتر سے بہتر تجاویز دے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جو فون درآمد کیے جارہے ہیں ان کی ایک آئی این ای نمبر کو متعدد بار استعمال کیا جاسکتا ہے دہشت گردی حملے کے بعد سیکورٹی ایجنسی کیلئے ای ایم آئی نمبرز کے حوالے سے مشکلات پیدا ہوتی ہیں کمیٹی اجلاس میں سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا کی ممانعت جسمانی سزا بل2016 پر آئندہ غور کا فیصلہ ہوا ۔

سینیٹر لیفٹینٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کی طرف سے ایوان بالا ء میں اٹھائے گئے پمز ہسپتال شعبہ دل کے سربراہ ڈاکٹر شاہد نواز کے پمز ہسپتال میں قتل معاملہ پر چیئرمین کمیٹی نے پولیس کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی ماہ گزرنے کے باوجود کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ۔کمیٹی نے ڈاکٹر شاہد نواز قتل کیس پر جے آئی ٹی قائم کرنے کی ہدایت دی ایس ایس پی ساجد کیانی نے آگاہ کیا کہ ہسپتال کے ملازمین ڈاکٹر شاہد کے رشتہ داروں ، مریضوں ، دوائیاں اور سامان سپلائی کرنے والی کمپنیوں کے افراد سے بھی تحقیقات کی گئیں تاحال کامیابی نہیں ہو سکی تین طرح سے تحقیقات کی جارہی ہیں اراکین کمیٹی شبلی فراز ، شاہی سید، اعجاز دھامرا نے پولیس کی ناقص تفتیش پر احتجاج کیا اور کہا کہ ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کیاجائے سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ ڈاکٹر شاہد نواز کے خاندان کو تحقیقاتی عمل سے آگاہ رکھا جائے ۔

اجلاس میں گرینڈ حیات ہوٹل کی تعمیر کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر عثمان انورکی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ 90 سال کی لیز پر 230 کمرے بنانے کا معاملہ ہے سروس اپارٹمنٹ ، ریسٹورنٹ لاؤنچز بنائے جانے تھے2004 میں دوبارہ اشتہار دیا گیا 9 فرموں نے نیلامی میں حصہ لیا 7 نے پری کوالیفائی کیا سی ڈی اے ملازمین کی ملی بھگت سے غیر قانونی کام ہوئے جس سے قومی خزانے کو سات ارب کا نقصان ہوا ،کمیٹی اجلاس میں سینیٹر ز شاہی سید ، جاوید عباسی ، شبلی فراز ، مختار احمد دھامرا ، سلیم مانڈوی والا ، عبدالقیوم کے علاوہ سیکرٹری داخلہ ، ایڈیشنل سیکرٹری کیڈ ، ممبر سی ڈی اے ، وی سی شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی ، ایس پی اسلام آبادنے شرکت کی ۔